اشاعتیں

فروری, 2019 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

پی کے30کی سیاسی صورتحال

تصویر
مانسہرہ بالاکوٹ کی سیاسی تاریخ میں الیکشن 2018 اپنی نوعیت کا ایک منفرد الیکشن تھا جس میں تین دہائیوں سے ناقابل شکست رہنے والے سردار گروپ کو شکست کا سامنا کرنا پڑا، اور سردار گروپ کے سابق ایم پی اے میاں ضیاءالرحمن کی نااہلی کے بعد26فروری2019کو ہونے والے ضمنی میں بھی 25جولائ2018  این اے13کی تاریخ کو دہرایا گیا۔ عام انتخابات میں سردار گروپ کے ہاتھ سے این اے13قومی اسمبلی کا حلقہ نکلا اور اب 26فروری کوPK30سے بھی ہاتھ دھونے پڑے۔ سردار گروپ نے سیدقاسم شاہ کے بیٹے سیدمظہرعلی قاسم کو اپنا متفقہ امیدوار منتخب کیا تھا اور سردار محمد یوسف سردار شاہجہان یوسف میاں ضیاءالرحمن اور ان کے صف اول کے اتحادی راہ حق پارٹی بالاکوٹ کے قائدین نے مظہرقاسم کی انتخابی مہم چلائی اور سابق وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور امیرمقام جیسے (ن)لیگ کے مرکزی قائدین بھی بالاکوٹ کے مقام پر مظہرقاسم کی کمپیئن کے لیے گے، مگر عوام نے بجائے مظہرقاسم کے احمدشاہ کو مناسب سمجھا۔ مظہرقاسم خود بھی ووٹ بنک رکھتے ہیں، راہ حق پارٹی کی حمایت بھی حاصل تھی سردار یوسف اور میاں ضیاءالرحمن کی مکمل سپورٹ حاصل تھی باوجود اس کے مظہر قاسم کی شکست...

محبت کا آغاز کیسے اور کیوں ہوتا ہے؟ محبت آخر ہے کیا چیز؟

تصویر
محبت کی تعریف: اچھی بات تو سب کو اچھی لگتی ہے، لیکن جب تمہیں کسی کی بری بات بھی بری نہ لگے تو سمجھو تمہیں اس سے محبت ہے۔ راحت و سرور ہو یا رنج و غم،نفع ہو یا نقصان، ہر حال میں اپنی خواہش کو ختم کر کے محبوب کی خواہش کے سامنے سر تسلیم خم کردینے کا نام محبت ہے۔ محبت میں انسان کو کائنات بدلی  بدلی سی لگتی ہے. بلکہ ظاہر و باطن سب کچھ بدل جاتا ہے۔ زندگی نثر سے نکل سے شعر میں داخل ہو جاتی ہے۔ اور محبوب میں کوئی خامی نظر نہیں آتی، اگر نظر آئے بھی تو محسوس نہیں ہوتی، محسوس ہو بھی تو ناگوار نہیں گزرتی۔ پیار و محبت کیا ہے؟ محبت اور پیار ایک ہی چیز کے دو نام ہیں، کسی چیز کو اچھا اور مفید سمجھ کر اس کا ارادہ کرنا اور اسے چاہنا محبت ہے۔محبت کا لفظ حب سے نکلا ہے جس کے معنی پیار و محبت ہیں۔ محبت کرنے والے کو محب کہا جاتا ہے جس سے محبت کی جائے اسے محبوب کہتے ہیں۔ محبت سب سے لطیف اور پاکیزہ جذبہ ہے۔ یہ ایک جذباتی لگاؤ کا نام ہے۔ جس میں آپ کی ساری دنیا آپ کا محبوب ہوتا ہے۔ جو آپ کی پہلی ترجیح بن جاتا ہے۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ محبت کا جذبہ کرہ ارض کی ہر ذی روح مخلوق میں موجود ہے۔جبکہ طبی ماہرین کا کہن...

ایک سبق آموز واقعہ

تصویر
ایک سبق آموز سچا واقعہ جو کہ قرآن کی ایک معلمہ کے ساتھ مصر میں پیش آیا اور اس کی ایک ساتھی نے اپنے شاگردوں کو سنایا. وہ معلمہ ہمیشہ اپنے شاگردوں کو نصیحت کرتی تھی کہ قرآن پاک کی اس آیت کے مطابق زندگی گزاریں “وعجلت الیک رب لترضی”(اے پروردگار میں نے تیری طرف آنے میں جلدی کی تا کہ تو خوش ہو) وہ کہا کرتی تھی کہ میں اس آیت سے بہت متاثر ہوںجب بھی میں اذان کی آواز سنتی ہوں اور اگر میں کسی بھی کام میں مصروف ہوں، میں اپنے آپ کو یہ آیت یاد دلاتی ہوں اور سب کچھ چھوڑ کر نماز ادا کرنے کھڑی ہو جاتی ہوں رات کو 2:00بجے جب تہجد کا الارم بجتا ہے اور میں گہری نیند میں مزید سونا چاہتی ہوں تو یہ آیت مجھے یاد آتی ہے اور مجھے جگاتی ہے۔ اس خاتون کے شوہر کی عادت تھی کہ کام سے واپس گھر آتے وقت وہ اسے فون پر کھانے کے متعلق ہدایات دیتا تا کہ اس کے گھر پہنچنے پر گرما گرم کھانا تیار ملے۔ اور وہ کھانا کھا کر سو جائے. ایک دن اس نے فون پر مہشی کھانے کی فرمائش کی (انگور کے پتوں میں چاول بھرے جاتے ہیں اور پھر ان کو ہلکی آنچ پر پکنے رکھا جاتا ہے بہت وقت طلب ڈش ہے) اتنی دیر میں اذان کی آواز سنائی دی تو اس کے صرف تین رولز ...

آدم خور مرد اپنی دو بیویاں کھا گیا

تصویر
شوہر اپنی دو بیویاں کھا گیا صحرا میں بھٹکنے والے سعودی شہری سے بھوک برداشت نہ ہوئی تو دو بیویوں کا گوشت کھا گیا۔ میری بیویاں مسلمان تھیں مجھے یقین ہے کہ ان کا گوشت حلال تھا۔ آدم خور شوہر کی انوکھی دلیلیں سعوی عرب (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2019ء) :گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک خبر سامنے آئی تھی کہ ایک سعودی شخص چار بیویوں کے ساتھ 13روز کے لیے صحرا میں بھٹک گیا اور جب بھوک لگی تو وہ اپنی ہی دو بیویوں کا گوشت کھا گیا۔یہ خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ خبر کروڑوں لوگوں تک جا پہنچی۔رپورٹ کے مطابق 41 سال مصطفیٰ علی حماد اپنی چار بیویوں کے ساتھ صحرا میں سے گزر رہا تھا کہ ریت کے طوفان کے باعث گاڑی غلط جانب موڑ دی اور پھر حادثہ پیش آ گیا جس کے باعث ایک بیوی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔ تین روز تک وہ صحرا کی تپتی دھوپ میں بغیر پانی اور خوراک کے بھٹکتے رہے۔اور پھر حماد نے اپنی دو بیویوں کو مدد کی تلاش کے لیے بھیج دیا۔ دونوں خواتین صحرا میں بھٹک کر بالاآخر ایک گاؤں میں پہنچ گئیں اور جب مدد لے کر پہنچیں تو تمام لوگ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے ک...

امام شافعی رحمۃ اللّٰہ علیہ فرماتے ہیں

تصویر
​امام شافعی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:​ ٭ ​چار چیزیں بدن میں قوت پیدا کرتی ہیں:​ ​1) گوشت کھانا​ ​2) خوشبو سونگھنا​ ​3) کثرت سے غسل کرنا​ ​4) سوتی کپڑا پہننا​ ​چار چیزیں نظر کو تیز کرتی​ ​ہیں:​ ​1) خانہ کعبہ کے سامنے بیٹھنا​ ​2) سوتے وقت سرمہ لگانا​ ​3) سبزہ زار کیطرف دیکھنا​ ​4) صاف جگہ بیٹھنا​ ​چار چیزیں عقل کو بڑھاتی​ ​ہیں:​ ​1) فضول کلام ترک کرنا​ ​2) مسواک کرنا​ ​3) صالحین کی مجلس میں​ ​بیٹھنا​ ​4) علماء کرام کی صحبت​ ​اختیار کرنا​  ​چار چیزیں رزق کو بڑھاتی​ ​ہیں:​ ​1) تہجد کی نماز پڑھنا​  ​2) کثرت سے استغفار کرنا​ ​3) کثرت سے صدقہ کرنا​ ​4) کثرت سے ذکر کرنا.​ مزید اچھی اور معلوماتی تحریریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کر کے صفحہ اول پر جائیں۔ پوسٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔

پلوامہ حملہ اور انڈین الیکشنز

تصویر
انڈیا اور پاکستان کے سیاستدانوں کا الیکشن لڑنے کا ایک جیسا ہی انداز ہے۔الیکشن کمپین کے دوران نواز شریف زرداری کو دنیا کا 1 نمبر چور ثابت کرتا نظر آتا ہے تو زرداری نواز شریف کو چور اور ڈکٹیٹر کا بڈی قرار دیتا ہے۔۔۔شہباز شریف اور پوری ن لیک زرداری اور چوروں کا پیٹ پھاڑنے کے اعلانات کرتا ہے تو پوری پیپلزپاٹی شریفوں کی حرامکاریوں کی جانکاریوں سے جلسے گرماتے نظر آتے ہیں۔۔ہر حلقے ہر سیٹ پر امیدوار عوام کے سامنے مخالف کو چور اچکا اور فراڈیا قرار دیکر ووٹ حاجی صاحب کی صندوقچی میں ڈالنے کی ریکوئسٹ کرتا ہے۔۔۔حالیہ الیکشن میں 3 طرفہ لڑائی تھی ن لیک بمقابلہ پیپی اور دونوں کا مقابلہPTI کے ساتھ تھا۔۔۔لہذا جتنا مقابلہ بڑا تھا اتنے ہی الزامات بھی شدید تھے۔پاکستان میں الیکشن کا کلچر مخالف پر کیچڑ اچھالنا ہے۔لہذا مخالف کے لیے سب سے بڑا داغ اس کو کرپٹ ثابت کرنا یا اسکینڈل لے آنا ہے۔ انڈیا میں الیکشن کی ہیٹ مختلف ہے۔۔مودی سرکار پر رافیل طیاروں میں 26 ہزار کروڑ کرپشن کا اسکینڈل ہے۔۔۔BJP دباو میں تھی مختلف ریاستوں میں الیکشن ہار چکی تھی۔۔۔لیکن پلوامہ اٹیک کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہو چکی ہے۔۔۔14 فروری سے لی...

خانہ کعبہ کی تعمیر

تصویر
مشہور یہ ہے کہ خانہ کعبہ کو پانچ مرتبہ تعمیر کیا گیا۔ پہلی مرتبہ فرشتوں نے بنایا - دوسری مرتبہ حضرت آدم علیہ السلام نے بنایا  - تیسری مرتبہ ابراہیم علیہ السلام نے بنایا - چوتھی مرتبہ قریش نے دور جہالت میں بنایا اس موقع پر نبی کریم صلی اللہ  علیہ   وآلہ وسلم بھی موجود تھے ۔اس وقت آپ کی عمر 25 سال تھی ۔ پانچویں مرتبہ حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالی عنہ نے بنایا ۔ - حضرت ابراہیم اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی تعمیر کعبہ  جب حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت ہاجرہ اور حضرت اسمعیل کواللہ تعالیٰ کے حکم سے مکہ کی سرزمین پر چھوڑ  کرگے۔ ایک دفعہ حضرت ابراہیم علیہ السلام ملاقت اور خبرگیری کے لئے تشریف لائے تو حضرت اسماعیل علیہ السلام زمزم کی جگہ کے قریب ایک درخت کے نیچے اپنے تیر درست کر رہے تھے ۔  حضرت ابراہیم علیہ السلام نے فرمایا  اسمٰعیل اللہ تعالی نے مجھے حکم دیا ہے  وہ کہنے لگے ٹھیک ہے جیسے اللہ تعالی نے حکم فرمایا ہے بجا لاے  انہوں نے فرمایا آپ میری مدد کریں گے  وہ کہنے لگے ضرور کروں گا  سیدنا ابراہیم علیہ السلام نے بتایا  مجھے ال...

علامہ حقنواز جھنگوی کی جماعت فرقہ واریت یا چوکیدار

تصویر
علامہ حقنواز جھنگوی شہید رحمۃ اللّٰہ علیہ کا تعلق پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع جھنگ سے تھا، 1985میں جھنگوی شہید نے انجمن سپاہ صحابہ کے نام سے ایک تنظیم کی بنیاد رکھی جس کا مقصد عوام الناس کو اہل تشیع عقائد سے آگاہ کرنا اور پاکستان کی پارلیمنٹ سے اہل تشیعوں کو مسلمانوں سے الگ مذہب ڈکلیئر کروانا تھا۔ انہوں نے پانچ سال تک اس تنظیم کی قیادت کی اس دوران انہیں ریاست کی طرف سے اشتعال انگیزی پھیلانے کے جرم میں بدترین اذیتیں پہنچائی گئیں، قید و پابند کیا گیا ڈرایا دھمکایا گیا، مگر وہ شخص اپنے مشن سے ایک لمحے کے لیے بھی پیچھے نہ ہٹا۔ یہاں ایک سوال پیدا ہوتا ہے کہ دنیا بھر میں اور پاکستان میں اس دور میں اور اس سے قبل عالم دین صرف جھنگوی ہی تھے اور کوئی نہ تھا؟ اگر تھے تو وہ کیوں خاموش رہے۔ اگر باقی کوئی نہ اٹھا تو جھنگوی کو ضرورت ہی کیا تھی انتشار پھیلانے کی جس کی وجہ سے آج تک ہزاروں کارکنان جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔  یہاں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ کیا حقنواز جھنگوی کی اہل تشیعوں کے خلاف تحریک سے قبل سنی شیعہ میں باہمی محبت و بھائ چارہ تھا جسے انجمن سپاہ صحابہ نے دشمنی میں بدل دیا؟ پہلے او...

ممبر جنرل کونسل مولانا عبدالقادر صاحب کی شخصیت اور بطور بلدیاتی نمائندہ کارکردگی اور کچھ دیگر باتیں

تصویر
مولانا عبدالقادر صاحب کا تعلق گجر قوم سے میاں برادری میں سے ہے، مولانا عبدالقادر صاحب میاں محی الدین مرحوم عرف(باڑی والابابا) کے پوتے، میاں عبدالحیی مرحوم کے اکلوتے صاحبزادے  اور مولانا عبدالرشید صاحب  (خطیب کیوائ) کے بھتیجے ہیں۔ مولانا عبدالقادر صاحب عالم دین ہیں اور گزشتہ بلدیاتی الیکشن میں پہلی بار سیاست میں حصہ لیا اور ویــلج کونسل گھنول سے جنرل کونسلر کی سیٹ پر کامیابی سمیٹی۔ مولانا عبدالقادر صاحب سیاست میں آنے سے قبل بھی اپنے بہترین اخلاق و کردار کی بناء پر اہل علاقہ کی نظروں میں نمایاں مقام رکھتے تھے۔ مولانا عبدالقادر صاحب کی دین داری اور حسن اخلاق ہی الیکشن میں ان کی کامیابی کی بنیادی وجہ بنی۔ گزشتہ بلدیاتی الیکشن سے قبل جب مجھے معلوم ہوا کہ خیبرپختونخواہ میں بلدیاتی الیکشن ہونے جا رہے ہیں۔ میرے ذہن میں کچھ پرانے امیدواروں کے نام گردش کرنے لگے، اور ذہن میں یہ طے کر لیا کہ اب کی بار میاں رفیق حسین درویشی کو ووٹ دیا جائے گا۔ اور یہی میری زندگی کا پہلا ووٹ تھا جو بلدیاتی الیکشن میں دیا، اس سے قبل2013کے عام انتخابات میں بھی آئ ڈی کارڈ بن چکا تھا مگر میں نے ووٹ کاسٹ نہیں کی...

العوامی فلاحی پلیٹ فارم کھولیاں درویش آباد اور ہمارے مسائل

تصویر
العوامی فلاحی پلیٹ فارم کھولیاں درویش آباد کے نوجوانوں کی طرف سے آئندہ نسلوں کی سدھار کی ایک کوشش ہے، جس کے ذریعے علاقے میں تعلیم، صحت،کھیلوں سمیت دیگر کئ چیزوں پر کام کیا جانا ہے، جس سے آنے والی نسل کو ضروریات زندگی کی بنیادی سہولیات کے ساتھ ساتھ تعلیم اور بہترین تربیت بھی میسر آ سکے۔  العوامی فلاحی پلیٹ فارم کے بانی محمدشوکت اور محمدعمرفارقی سے کچھ عرصے سے میرے اچھے تعلقات ہیں، جس کی بدولت ان کی سوچ و فکر کو بخوبی جانتا ہوں۔ اگرچہ محمدعمرفاروقی سے برائے راست ملاقات تو کم ہی ہوتی ہے مگر جب بھی ملے علاقے کے مسائل بارے ان کو فکر مند پایا۔ اور محمدشوکت صاحب سے لاتعداد بار ملاقاتیں ہو چکی ہیں۔ علاقے کی فلاح و بہبود کے لیے ہمیشہ فکر مند رہتے ہیں۔ العوامی فلاحی پلیٹ فارم کا قیام بھی ایک احسن قدم ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ کھولیاں کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں ایسے نوجوان ملے جو اپنے علاقے کے لوگوں اور بچوں کے بہترین مستقبل کے لیے فکر مند ہیں۔ حالت حاضرہ میں دوسروں کے لیے وقت نکالنا انتہائی مشکل ہے چونکہ ہر شخص اپنی مصروفیات اور زندگی کو سلجھانے کے چکر میں الجھا بیٹھا ہے۔ ان حالات میں بھی جو لو...

اللہ پہ بھروسہ اولین ترجیع

تصویر
آپ کو پتہ ہے، اللہ نے حضرت ابراہیم علیہ سلام کو جو میجر ٹاسک دیئے تھے ان کو پورا کرنے کے پیچھے صرف توکل، فرمانبرداری اور وفا کا جذبہ تھا۔ یہ سارے ٹاسک  نظرئیے اور اسباب کی سائنس سے بالاتر تھے۔ جہاں اہل عقل و دانش حیران و پریشان رہ جاتے ہیں۔  بیوی اور بچے کو تنہا لق دق صحراء میں چھوڑ کر جا رہے ہیں تو اللہ سے یہ شکوہ کرتے نظر نہیں آتے کہ " یا اللہ میں ہی کیوں؟؟" جوان بیٹے کو ذبح کرنے کا حکم آتا ہے تو اللہ کو یہ کہتے نظر نہیں آتے کہ " بس یا اللہ!! یہ کام میری ہمت سے زیادہ ہے میں نہیں کر سکتا" ویران میدان میں جہاں خوراک اور کاروبار زندگی کا مناسب انتظام بھی نہیں وہاں جب تعمیر کعبہ کا حکم آتا ہے تو اللہ کو تاویلیں دینے کھڑے نہیں ہو جاتے کہ " یا اللہ!! یہ جگہ تو مناسب نہیں ہے، میرا اور میرے بیٹے کا وقت اور محنت ضائع ہو جائیگی" بلکہ حضرت ابراہیم اللہ کے ہر حکم کے آگے "دل سے" جھک جاتے ہیں اور دعائیں کرتے جاتے ہیں۔  ہاں تو جو رب ہے ناں، اس کو ہر ایمان کا دعویٰ کرنے والے کے "دل" کی آزمائش مطلوب ہے۔ وہ "ایک لمحہ"، وہ ایک پل کی "کیفی...