محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

محبت کی تعریف:

اچھی بات تو سب کو اچھی لگتی ہے، لیکن جب تمہیں کسی کی بری بات بھی بری نہ لگے تو سمجھو تمہیں اس سے محبت ہے۔ راحت و سرور ہو یا رنج و غم،نفع ہو یا نقصان، ہر حال میں اپنی خواہش کو ختم کر کے محبوب کی خواہش کے سامنے سر تسلیم خم کردینے کا نام محبت ہے۔ محبت میں انسان کو کائنات بدلی  بدلی سی لگتی ہے. بلکہ ظاہر و باطن سب کچھ بدل جاتا ہے۔ زندگی نثر سے نکل سے شعر میں داخل ہو جاتی ہے۔ اور محبوب میں کوئی خامی نظر نہیں آتی، اگر نظر آئے بھی تو محسوس نہیں ہوتی، محسوس ہو بھی تو ناگوار نہیں گزرتی۔

پیار و محبت کیا ہے؟

محبت اور پیار ایک ہی چیز کے دو نام ہیں، کسی چیز کو اچھا اور مفید سمجھ کر اس کا ارادہ کرنا اور اسے چاہنا محبت ہے۔محبت کا لفظ حب سے نکلا ہے جس کے معنی پیار و محبت ہیں۔ محبت کرنے والے کو محب کہا جاتا ہے جس سے محبت کی جائے اسے محبوب کہتے ہیں۔ محبت سب سے لطیف اور پاکیزہ جذبہ ہے۔ یہ ایک جذباتی لگاؤ کا نام ہے۔ جس میں آپ کی ساری دنیا آپ کا محبوب ہوتا ہے۔ جو آپ کی پہلی ترجیح بن جاتا ہے۔ سائنس دان کہتے ہیں کہ محبت کا جذبہ کرہ ارض کی ہر ذی روح مخلوق میں موجود ہے۔جبکہ طبی ماہرین کا کہناہے کہ محبت دماغ کے ایک مخصوص حصے میں رونما ہونے والی کیمیائی تبدیلی کا نام ہے ۔ طب یونانی میں اسے دیوانگی قراردیتے ہوئے اس کا علاج تجویز کیا گیا ہے۔

نفسیاتی ماہرین محبت کو عورت اور مرد کے درمیان ایک دوسرے کے لیے موجود فطری کشش کا نام دیتے ہیں۔ جبکہ سماجی ماہرین کا کہنا ہے کہ صنف مخالف سے محبت کے سوا تمام محبتیں معاشرے اور ماحول کے تقاضوں ، ضرورتوں اور ان کے اثرات کے تابع ہوتی ہیں۔محبت کی مختلف حالتیں ہوتی ہیں، جیسے اللہ تعالیٰ سے محبت، رسول اللہ ﷺ سے محبت،اپنے عزیزوں اور رشتے داروں سے محبت، ماں باپ،بہن بھائی،بیوی بچوں سے  محبت،اپنے گھر بار، گلی شہر گاؤں سے محبت،جانوروں سے محبت، دنیا سے محبت، وغیرہ وغیرہ۔

عشق محبت کی حدود کو پھلانگنے کا نام ہے ۔یہ دیوانگی کی ایک ایسی حالت ہے جس میں انسان کا عقل و شعور کام کرنا چھوڑ دیتا ہے۔ اس کی بعد نفع و نقصان کی سوج بوجھ بھی ختم ہو کر رہ جاتی ہے۔ اور معشوق کو حاصل کرنے کا خیال ذہن پر ہر وقت حاوی رہتا ہے۔ جس کی وجہ سے عاشق دنیا سے کٹ کر صرف معشوق کا ہی ہو کر رہ جاتا ہے۔ جیسے مجنوں لیلیٰ کا، پنوں سسی کا،رانجھا ہیر کا، مائیوال سوہنی کا، مرزا صاحباں کاہو کر رہ گیا تھا۔ عشق کی پہلی منزل لاشعوری طور پر جنسی کشش کے تابع ہوتی ہے۔جبکہ دوسری منزل پر عاشق اپنے محبوب کے ہر انداز اور ہر پہلوکو خوبی سمجھنے لگتا ہے اور آخر میں وہ رانجھا رانجھا کردی نی میں آپے رانجھا ہوئی کی منزل پر پہنچ جاتا ہے۔

بقول شاعر:

یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجیے

اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے

محبت اور عشق میں فرق

عشق میں عاشق اندھا ہو جاتا ہے کیونکہ اسے اپنے معشوق میں کوئی عیب نظر نہیں آتا، معشوق اس کے لیے دنیا کی سب سے عظیم ہستی ہوتا ہے، جس کو حاصل کرنا اس کی زندگی کا سب سے بڑا مقصد ہوتا ہے۔ اگر یہ کہا جائے تو غلط نہ ہو گا کہ محبت بے لوث اور پرخلوص جذبوں کا نام ہے جبکہ عشق ایسی چاہت کو کہتے ہیں جس میں شہوت ہوتی ہے۔ محبت ایک لافانی جذبے اور سچائی کا نام ہےجبکہ عشق ایک دماغی خلل کا نام ہے۔ جو عاشق کا خیالوں کی اس دنیا میں دھکیل دیتی ہے کہ جہاں پر اسے صرف اپنا معشوق ہی سب سے اچھا لگتا ہے۔اور معشوق سے اپنی مراد و مطلوب حاصل کرنے کی خواہش دن بدن بڑھتے ہوئے حد سے تجاوز کر جاتی ہے۔ اور بعض اوقات یہی جنوں اس کی جان لے لیتا ہے۔

محبت کرنے والا ساری دنیا کے لیے سکون کا طلبگار ہوتا ہے جبکہ عاشق صرف اپنی جنسی تسکین چاہتا ہے۔ اسی طرح محبت کا تعلق اور نسبت رب، رسول اور ہر ایک کی طرف کی جاسکتی ہے جبکہ عشق کا تعلق صرف معشوق سے ہوتا ہے۔ محبت اور عشق میں فرق اس انداز سے بھی بیان کیا جاسکتا ہے کہ محبوب محبوب ہی رہتا ہے، کوئی محبّ ہویا نہ ہو جبکہ معشوق معشوق نہیں ہوتا جب تک کوئی عاشق نہ ہو۔ محبت آپ کسی سے بھی، کہیں بھی کر سکتے ہو، یہ بار بار بھی ہو سکتی ہے لیکن عشق صرف ایک بار ہی ہوتا ہے اور ایک ہی ہستی سے ہوتا ہے، اب وہ چاہے وہ عشق مجازی ہو یا عشق حقیقی۔

محبت کیوں ہوتی ہے یا کیسے ہوتی ہے؟

محبت اور عشق میں فرق معلوم ہونے کے بعد ذہن میں سب سے پہلا سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ محبت کیوں ہوتی ہے، یا محبت کیسے ہوتی ہے۔ اور اس کے کیا کیا مراحل ہیں۔ اور اس محبت میں ایسی کیا خاص بات ہے کہ یہ انسان کونہ صرف دیوانہ اور مجنوں بنا دیتی ہے۔بلکہ دن کا چین اور راتوں کی نیند بھی حرام ہو جاتی ہے۔ اللہ تعالیٰ نے انسانی نسل کے تسلسل کو جاری و ساری رکھنے کے لیے جنس مخالف میں کشش رکھی ہے۔ بالکل اس طرح جیسے مقناطیس کے دو مخالف سرے ایک دوسرے کو اپنی طرف کشش کرتے ہیں ایسے ہی مرد اور عورت ایک دوسرے کی طرف کھینچے چلے جاتے ہیں۔ تاہم اس کشش کا انحصار اگلے کے ردعمل اور اداؤں پر ہوتا ہے۔ دنیا میں بے شمار خوبصورت مرد اور عورتیں ہیں لیکن کیا وجہ ہے کہ ان سب کو چھوڑ کر کوئی ایک دل میں بس جاتا ہے اور ہمیں اس سے محبت ہو جاتی ہے۔ اس کی بہت سے وجوہات ہیں۔ہر کسی میں کوئی نہ کوئی ایسی ادایا صفت ہوتی ہے جو ہمیں متاثر کر دیتی ہے۔ جیسے بات چیت کرنے کا انداز، ہمدردانہ رویہ ، مسکرانے کی عادت، چہرے کی بناوٹ، غصے کا انداز، وغیرہ، اور اس کی یہی ادایا صفت ہمیں اتنی اچھی لگتی ہے کہ ہم سب کچھ چھوڑ چھاڑ کے اس کے دیوانے ہو جاتے ہیں۔

محبت ہونے کا دوسرا سبب یہ ہوتا ہے کہ اگلا ہمیں لفٹ کرواتا ہے، اس کی مثال یوں دی جا سکتی ہے کہ ہم روزانہ ایک سے ایک خوبصورت اور نیک سیرت شخصیت سے ملتے ہیں جبکہ ہمیں ان سے محبت نہیں ہوتی،بلکہ جو ایک بار مسکرا کر دیکھ لیتا ہے۔ اور ہمیں موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اس سے بات کر سکیں ، یا بلا جھجک اس کی طرف دیکھ سکیں۔ہم اس کی طرف کھینچے چلے جاتے ہیں۔اور جب تعلقات بڑھتے  ہیں تو وابستگی بھی گہری ہوتی چلی جاتی ہے۔جو بعد میں محبت کا روپ دھار لیتی ہے۔ محبت ایسے شخص سے ہوتی ہے جو ہمیں وقت دیتا ہے، ہماری فیلنگ کو سمجھتا ہے۔ کیونکہ اس دنیا میں سب سے قیمتی چیز اگر کوئی کسی کو دے سکتا ہے تو وہ اچھا وقت ہے۔ جب رابطہ استوار ہو جاتا ہے اورتعلقات گہرے ہوجاتے ہیں  توہمیں اپنے محبوب میں بے انتہا کشش محسوس ہوتی ہے۔ اس کشش میں ایک بے چینی ، اضطراب ، پریشانی لیکن ایک میٹھا سا احسا س ہوتا ہے۔اور یہی جذبہ محبت کی وجہ بنتا ہے۔

مزید اچھی اور معلوماتی تحریریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کر کے صفحہ اول پر جائیں۔

تحریر کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔

1 تبصرہ:

Bottom Ad [Post Page]