محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

شوہر اپنی دو بیویاں کھا گیا


صحرا میں بھٹکنے والے سعودی شہری سے بھوک برداشت نہ ہوئی تو دو بیویوں کا گوشت کھا گیا۔ میری بیویاں مسلمان تھیں مجھے یقین ہے کہ ان کا گوشت حلال تھا۔ آدم خور شوہر کی انوکھی دلیلیں

سعوی عرب (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 24 جنوری 2019ء) :گذشتہ روز سوشل میڈیا پر ایک خبر سامنے آئی تھی کہ ایک سعودی شخص چار بیویوں کے ساتھ 13روز کے لیے صحرا میں بھٹک گیا اور جب بھوک لگی تو وہ اپنی ہی دو بیویوں کا گوشت کھا گیا۔یہ خبر سامنے آنے کے بعد سوشل میڈیا پر ایک طوفان برپا ہو گیا اور دیکھتے ہی دیکھتے یہ خبر کروڑوں لوگوں تک جا پہنچی۔رپورٹ کے مطابق 41 سال مصطفیٰ علی حماد اپنی چار بیویوں کے ساتھ صحرا میں سے گزر رہا تھا کہ ریت کے طوفان کے باعث گاڑی غلط جانب موڑ دی اور پھر حادثہ پیش آ گیا جس کے باعث ایک بیوی موقع پر ہی جاں بحق ہو گئی۔

تین روز تک وہ صحرا کی تپتی دھوپ میں بغیر پانی اور خوراک کے بھٹکتے رہے۔اور پھر حماد نے اپنی دو بیویوں کو مدد کی تلاش کے لیے بھیج دیا۔


دونوں خواتین صحرا میں بھٹک کر بالاآخر ایک گاؤں میں پہنچ گئیں اور جب مدد لے کر پہنچیں تو تمام لوگ یہ دیکھ کر حیران رہ گئے کہ صرف حماد ہی زندہ بچا تھا اور اس کی دوبیویاں ہلاک ہو چکی تھیں کیونکہ حماد زندہ رہنے کے لیے اپنی دو بیویوں کا گوشت کھاتا رہا۔


ٹی وی کو دئیے گئے انٹرویو میں حماد کا کہنا تھا کہ اس کمزور لمحے میں وہ اپنی بیویوں کا گوشت کھا گیا کیونکہ وہ خود پر قابو نہیں رکھ سکا۔مگر امید ہے کہ اللہ اسے معاف کر دے گا۔۔حماد کا کہنا تھا کہ میں اللہ سے ڈرتا ہوں لیکن میری بیویاں مسلمان تھیں اس لیے مجھے یقین ہے کہ ان کا گوشت بھی حلال تھا۔واضح رہے یہ اپنی نوعیت کا ایک مخلتف واقعہ ہے جس پر بظاہر یقین کرنا مشکل لگ رہا ہے کیونکہ کسی انسان کا انسانی گوشت کھانا نا ممکن لگتا ہے تاہم ایسا حقیقت میں ہوا ہے۔اپنی دو بیویوں کا گوشت کھانے والے شخص کی عمر 41 سال تھی اوت تعلق سعودی عرب سے تھا۔


مزید اچھی اور معلوماتی تحریریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کر کے صفحہ اول پر جائیں۔

پوسٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]