محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

انڈیا اور پاکستان کے سیاستدانوں کا الیکشن لڑنے کا ایک جیسا ہی انداز ہے۔الیکشن کمپین کے دوران نواز شریف زرداری کو دنیا کا 1 نمبر چور ثابت کرتا نظر آتا ہے تو زرداری نواز شریف کو چور اور ڈکٹیٹر کا بڈی قرار دیتا ہے۔۔۔شہباز شریف اور پوری ن لیک زرداری اور چوروں کا پیٹ پھاڑنے کے اعلانات کرتا ہے تو پوری پیپلزپاٹی شریفوں کی حرامکاریوں کی جانکاریوں سے جلسے گرماتے نظر آتے ہیں۔۔ہر حلقے ہر سیٹ پر امیدوار عوام کے سامنے مخالف کو چور اچکا اور فراڈیا قرار دیکر ووٹ حاجی صاحب کی صندوقچی میں ڈالنے کی ریکوئسٹ کرتا ہے۔۔۔حالیہ الیکشن میں 3 طرفہ لڑائی تھی ن لیک بمقابلہ پیپی اور دونوں کا مقابلہPTI کے ساتھ تھا۔۔۔لہذا جتنا مقابلہ بڑا تھا اتنے ہی الزامات بھی شدید تھے۔پاکستان میں الیکشن کا کلچر مخالف پر کیچڑ اچھالنا ہے۔لہذا مخالف کے لیے سب سے بڑا داغ اس کو کرپٹ ثابت کرنا یا اسکینڈل لے آنا ہے۔

انڈیا میں الیکشن کی ہیٹ مختلف ہے۔۔مودی سرکار پر رافیل طیاروں میں 26 ہزار کروڑ کرپشن کا اسکینڈل ہے۔۔۔BJP دباو میں تھی مختلف ریاستوں میں الیکشن ہار چکی تھی۔۔۔لیکن پلوامہ اٹیک کے بعد صورتحال یکسر تبدیل ہو چکی ہے۔۔۔14 فروری سے لیکر آجتک کسی انڈین میڈیا نے کرپشن پر بات تک نہیں کری ساری ہیٹ پلوامہ حملے کے بعد پاکستان کے خلاف مڑ چکی ہے۔۔۔اب بھارتی ووٹروں کا ایشو کرپشن نہیں پاکستان مخالف تقریریں اور وعدے ہیں۔۔آپ مودی کی ابتدا سے لیکر انتہا تک جائزہ لیں اس کی بنیاد صرف پاکستان دشمنی ہے۔۔۔انتہا پسندوں کا لیڈر الیکشن کمپین کے لیے ایندھن تلاش کر چکا ہے۔۔۔2001 پارلیمنٹ حملہ ہو، 2007 سمجھوتہ ایکسپریس یا 2008 ممبئی حملے یہ تمام اسٹیج اور پلانٹڈ تھے ثابت ہو چکا۔۔پوری دنیا کے سامنے چانکیہ فلاسفی ننگی ہو چکی ہے۔

اب آپ پاکستان میں الیکشن ہیٹ کے وعدوں اور مخالفت کو دیکھ لیں اور اقتدار میں انکی کرتوتوں پر نظر ڈال لیں۔۔یہ دو مختلف دور نظر آئیں گے۔۔یہی حال انڈیا کا ہے۔۔۔مودی نے الیکشن کمپین کے لیے میٹریل حاصل کر لیا اور الیکشن کے بعد جنگ اور اسٹرائیک کی دھمکیاں بھی ہوا ہو جائیں گی۔۔۔آپ 1988 سے 2019 تک انڈیا کی دھمکیوں اور عملی اقدامات کا موازنہ کرلیں آپکو دھمکیوں کے ٹوکرے جبکہ ایکشن ناپید ملے گا۔۔۔فی زمانہ انڈیا اور پاکستان کی جنگ ناممکن ہے۔۔انڈیا بیشک وسائل کا جہاں اکھٹا کر لے کبھی بھی جنگ کے لیے آگے نہیں بڑھے گا کیونکہ انڈین تھنکرز کو یقین ہے غربت کا مارا انڈیا حقیقت کی بجائے زعم سے متحد ہے۔۔جس دن انڈیا نے کسی بھی سطح کے حملے کی غلطی کر لی۔۔تو جنگ بندی اک محاز کی ہی نہیں انڈیا کے ٹکڑوں پر ہو گی۔۔۔انڈین آرمی کی طاقت اور ایکتا کا بھرم انڈین عوام کے لیے دھوکا ہے جسے انڈین آرمی جنگ کی غلطی سے کبھی بھی ٹوٹنے نہیں دے گی۔

مزید اچھی اور معلوماتی تحریریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کر کے صفحہ اول پر جائیں۔

پوسٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]