اشاعتیں

وطن سے دور ہمارے پردیسی بھائ

تصویر
وطن سے دور پردیسی بھائ قارئین اکرام!!   دنیا میں اللہ تعالی نے ہر انسان کو مختلف نعمتوں سے نوازا ہے ویسے تو کائنات کا ذرہ ذرہ نعمت خدا وند کریم ہے انسان صرف اپنے جسم کے کسی ایک اعضاء کا شکریہ ادا کرنا چاہیے تو نہیں کر سکتا۔ اللہ کی دی گئ نعمتوں میں مال و دولت ایک ایسی نعمت ہے جو انسان بہت ساری سہولیات دیتی ہے اور پریشانیوں سے بچاتی ہے۔  کہیں پر اللہ تعالی کسی کو دولت دے کر آزما رہے ہیں اور کہیں پر مال و دولت کی تنگدستی دے کر آزماتے ہیں۔ جو مال و دولت پا کر بھی اللہ کا شکر گزار رہا وہ یقیناً کامیاب ہوا اور جس فاقوں میں رہ کر بھوک و افلاس برداشت کر کے بھی صبر و شکر کرتا رہا وہ بھی کامیاب ہوا۔ اللہ نے جسے مال دیا تو اس پر لازم قرار دیا کہ وہ مستحقین کی مدد کرے صدقات و عطیات دیا کرے ذکواة دیا کرے۔ اور جس نے اللہ کے دیے پر شکر ادا کیا اپنی تنگدستی میں بھی خالق ارض و سماء کی تعریفیں کرتا رہا اللہ اس کا بہتر اجر دینے والا ہے۔ تمہید تھوڑی لمبی ہو گئی اس کے لیے معذرت!!!  آج کل ہمارے ہاں خصوصاً پاکستان، ہندوستان، بنگال میں ملکوں کی حکمرانی سنبھالنے والوں نے قومی دولت کو ذاتی وراثت ...

وہ چھوٹی عمر کا بڑا آدمی تھا

تصویر
جی ہاں وہ چھوٹی عمر کا بڑا آدمی تھا1997سے لے کر 2019تک کوئ پانچ سو سال کا عرصہ نہیں ہوتا بلکہ 22سال بنتے ہیں، 22برس میں لاکھوں دلوں میں بسیرا کرنا آسان نہیں ہوتا، ذرا ٹھہریے یہ بائیس سال ٹوٹل زندگی کے ہیں جن میں بچپن کے چند سال نکال لیجیئے۔ بلکہ یوں کرتے ہیں ان بائیس سالوں کو دو حصوں میں تقسیم کرتے ہیں، ایک حصہ بچپن کا ایک حصہ جوانی کا فی حصہ گیارہ سالوں پر مشتمل ہوا، بلال خان شہیدؒ نے کیسے گیارہ سالوں میں لاکھوں دل جیت لیے؟ لیکن اعتراض یہ ہو گا گیارہ سال کی عمر میں اس بچے نے کیسے اس کام کا آغاز کیا گیارہ سال کا بچہ تو پوری طرح بالغ بھی نہیں ہوتا؟ ہم نے آپ کا اعتراض مان لیا۔  چلو گیارہ نہ سہی پندرہ برس کی عمر سے بلال خان شہیدؒ نے اپنے مشن کا آغاز کیا۔ اب کیا سوچ رہے ہو یہی کہ کہ پندرہ سال کی عمر سے اپنا مشن شروع کرنے والے بلال شہیدؒ کی عمر تو 22سال ہے پھر یہ کیسا ممکن ہے، ایک ینگ لڑکا صرف سات سال میں اتنی شہرت حاصل کر لے؟  بالکل آپ ٹھیک سوچ رہے ہیں، میں بھی یہی سوچ رہا ہوں کہ عرصہ دراز سے میڈیا پر کام کرنے والے اپنا وقت اپنی عمریں اس شعبے میں لٹانے والے بھی شہرت کی وہ بلندیاں ...

حرمت رضاحت

تصویر
لازم ہے کہ دودھ پلانے والی بیٹا بنانے کے لئے دودھ پلانے کی ذمہ داری لے تبھی رضاعت ثابت ہوتی ہے ـ بیہوش عورت کا دودھ جتنے دن مرضی ہے بچہ پیتا رہے حرمت ثابت نہیں ھوتی ـ اگر کوئی بیوی کا دودھ دوہ کر شوہر کو پلا دے تو وہ اس کی ماں نہیں بنتی ، نہ حرام ہوتی ھے ، اتفاقاً دودھ منہ میں چلا جائے تو بھی کوئی حرج نہیں ـ ایک صحابیؓ جب دوپہر کو گھر واپس آئے تو ان کی بیوی نے ان کی لونڈی کا دودھ دوہ کر  دھوکے سے ان کو  پلا دیا اور کہا کہ اب یہ تیری ماں بن گئ ہے لہذا تجھ پر حرام  ہو گئ ہے اس کے قریب مت جانا  ،، وہ شخص پریشان ھو کر رسول اللہ ﷺ کے پاس مسئلہ پوچھنے حاضر ہوا ،، رسول اللہ ﷺ تمام صورتحال جان کر مسکرائے اور فرمایا کہ لونڈی تیری لونڈی ہے جبکہ تیری بیوی کے لئے سرزنش ہے ، مطلب بیوی کو اس کی ایسی حرکت پر ہلکی پھلکی مار لگانے کا تجھے حق ہے ـ [ وَأُمَّهَاتُكُمُ اللَّاتِي أَرْضَعْنَكُمْ وَأَخَوَاتُكُم مِّنَ الرَّضَاعَةِ] النساء 23 اورنکاح کے لئے حرام کی گئیں تمہاری وہ مائیں جنہوں نے تمہیں دودھ پلایا اور تمہاری وہ بہنیں جو دودھ کی نسبت سے بن گئیں ـ اس میں یہ نہیں فرمایا کہ ’’ وہ عو...

پاکستانی سیاستدانوں کی اسلام سے وابستگی یا پھر منافقت؟ ناموس صحابہؓ بل اور ن لیگ

تصویر
پاکستان میں مسلم اکثریت اور اسلام پسند عوام کی وجہ سے سیاستدان جب الیکشن کے میدان میں اترتے ہیں تو انہیں عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے مذہب کا کارڈ پھینکنا پڑتا ہے۔ جہاں وہ خود کو اسلام کے داعی اسلام کے سپاہی منوانے کے لیے کوشاں رہتے ہیں مخالفین کو دائرہ اسلام سے خارج کرنے کی بھی اتنی ہی کوشش کرتے ہیں۔ عوامی جلسوں میں مذہب کے نام پر لوگوں کے جذبات ابھارنے والے جب اقتدار تک پہنچ جاتے ہیں تو اپنے تمام تر عہد و پیمان بھول جاتے ہیں۔ جس طرح مذہبی راہنما اپنے فرقے کے علاوہ دوسروں کے بارے میں نفرت انگیز باتیں عوام کو بتاتے ہیں ٹھیک اسی طرح سیاستدان بھی مذہب کا پتہ پھینک کر عوام کو مشتعل کرنے میں پوری طاقت استعمال کرتے ہیں۔ فرق صرف یہ ہے کہ مذہبی راہنماؤں کے پاس علمی دلائل ہوتے ہیں جبکہ سیاستدان صرف بونگیوں پر گزارہ کرتے ہیں۔ اٹھائیں تاریخ اور دیکھیں پاکستانی سیاستدانوں کی ہسٹری کون کتنا اسلام کا ہمدرد تھا اور کس نے اسلام کے نام پر اقتدار کے مزے لوٹے؟ اگر پاکستانی سیاستدان واقعی اسلام سے محبت کرتے ہیں تو اقتدار میں جانے کے بعد کیوں خود کو لبرل منواتے ہیں؟ کیوں اپنا رویہ مشکوک بنا لیتے ہیں؟ ...

محمد بلال خان شہیدؒ کون تھے؟

تصویر
یکم جنوری1997کو پیدا ہونے والے (محمد بلال خان) کی انتہائ مختصر زندگی کا سفر 16جون 2019کی شام کو اسلام آباد میں ان کی مظلومانہ شہادت کے ساتھ ہی ختم ہوا۔17جون کی صبح اسلام آباد میں اور سہ پہر ایبٹ آباد میں نماز جنازہ ادا کر کے تدفین کر دی گی۔ محمد بلال خان کے بارے میں کثیر تعداد میں لوگوں کی یہ رائے ہے کہ بلال خان کا رویہ متشدد رہا ہے۔ مگر دوسری جانب ایک بڑی تعداد کا یہ بھی ماننا ہے کہ بلال خان حق پرست اور امن پسند نوجوان تھا۔ بلال خان نے اپنی حق گوئ سچائ دلیری اور بہترین صلاحیتوں کو بروۓکار لاتے ہوئے سوشل میڈیا کے ذریعے شہرت حاصل کی۔ بلال خان اسلام پسند اور نظریاتی سوچ رکھنے والے نوجوان تھے، جنہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے دفاع ناموس رسالتﷺ اور دفاع ناموس صحابہؓ کا حق ادا کرتے ہوئے اپنی جان تک گنوا دی۔ بلال خان بہترین بلاگر اور جرنلسٹ تھے جن کی تحریریں اور گفتگو بہترین دلائل پر مبنی ہیں۔ بلال خان نے اپنی بہادری اور صداقت کے ذریعے نوجوانوں میں شعور بیدار کیا، اسلام اور پاکستان دشمن قوتوں کے ناپاک عزائم اور پروپیگنڈوں کو بڑی باریکی سے بےنقاب کرنے والوں میں بھی محمد بلال خان سرفہرست دکھا...

کس ملک نے کتنی مرتبہ ورلڈ کپ جیتا؟

تصویر
ورلڈ کپ 2019کرکٹ کے عالمی کپ کا یہ 12واں ایڈیشن ہے ، آیئے جانتے ہیں اب تک کھیلے گئے 11ورلڈ کپ میں کس ٹیم نے سب سے زیادہ ورلڈ کپ جیتے ، کس ملک کے حصے میں کتنے ورلڈ کپ ٹائٹل آئے۔  یوں تو پاکستان ٹیم نے ایک ہی ورلڈ کپ 1992میں جیتا ،لیکن یہ ورلڈ کپ منفرد نوعیت کا تھا ،کئی ایسے کامیاب تجربے کئےجو آج تک رائج ہیں یعنی یہ وہ پہلا ورلڈ کپ تھا،جوپہلی بار رنگین کٹ میں کھیلا گیا ،فلڈ لائٹس میں میچز ہوئے ،پہلی بار عالمی کپ میں سفید گیند کا استعمال ہوا ،پہلی بار ورلڈ کپ آسٹریلیا میں کھیلا گیا اور پہلی بار پاکستان ورلڈ کپ کا فاتح بنا۔ بات کریں دیگر ٹیموں کی تو آسٹریلیا کرکٹ کے پانچ عالمی کپ جیت کر سب سے آگے ہے ۔آسٹریلوی ٹیم نے پہلا ٹائٹل 1987ء میں جیتا،پھر1999ء سے لیکر2007ء تک ورلڈکپ کی ہیٹ ٹرک کی۔ 2015ء میں مائیکل کلارک کی قیادت میں آسٹریلیا ریکارڈ پانچویں بار چیمپئن بنا۔ ویسٹ انڈیز اور بھارت دودو بار ورلڈ کپ کا ٹائٹل جیتنے کا اعزاز رکھتے ہیں ،کئی سال تک کرکٹ کے میدانوں پر اپنا خوف قائم رکھنے والی ویسٹ انڈیز نے 1975ء میں پہلا ٹائٹل جیتا ،پھر 1979ء میں بھی عالمی چیمپئن بنی۔ بھارت نے1983ء ...

معصوم بچی فرشتہ کا قتل اور پی ٹی ایم کی ہمدردی

تصویر
ننھی فرشتہ کے قتل کا واقعہ اپنی نوعیت کا کوئ پہلا واقعہ نہیں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس طرح کے واقعات میں اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے، رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں اسلام آباد سے 10سالہ معصوم پری اغواء ہوتی ہے اور پانچ روز بعد اس کی لاش ملتی ہے۔ مقتولہ کی لاش کی تصویر وائرل ہونے پر سوشل میڈیا پر احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا، جس کے بعد الیکٹرانک میڈیا نے بھی ایک آدھ پٹی چلا دی، ہر طرف سے صدمے اور مذمت کی آوازیں بلند ہونے لگیں، ننھی فرشتہ کے ساتھ جو کچھ ہوا اور جس بےدردی سے قتل کیا گیا اس سے بڑھ کر قابل افسوس بات یہ ہے کہ مقتولہ کے ورثاء کو انصاف کے لیے معصوم بچی کی لاش کو سڑک پر رکھ کر احتجاج کرنا پڑا، کیا اس احتجاج سے فرشتہ کے قاتلوں کو سزا ہو سکے گی یا نہیں؟ کیا انصاف کے لیے ہمیشہ احتجاج اور دھرنے ہی دیے جانے چاہیں؟  کیا فرشتہ کے قاتلوں کو سزا دینے سے اس طرح کے جرائم میں ملوث بھیڑیے نصیحت پکڑیں گے یا نہیں؟ کیا فرشتہ کی قربانی معصوم بچیوں کے تحفظ کا باعث بن پائے گی یا نہیں؟ یہ وہ سوال ہیں جو ہر سانحہ کے بعد دماغ میں اترتے ہیں اور کچھ عرصے بعد ایک نیا واقعہ پیش آ جاتا ہے، تمام تر امیدیں ن...