محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

اسلامک

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں واقع انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی میں دو طلبا تنظیموں کے درمیان مسلح تصادم کے نتیجے میں ایک طالبعلم ہلاک جب کے دو درجن سے زائد طلبا زخمی ہو گئے ہیں۔

ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک طالبعلم کے ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد انتظامیہ نے یونیورسٹی کی سکیورٹی کی ذمہ داری سنبھال لی ہے جب کے صورتحال کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے رینجرز کو بھی طلب کیا گیا ہے۔

یونیورسٹی انتظامیہ نے آج (جمعہ) یونیورسٹی کو بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (پمز) کے ایک ترجمان کی جانب سے فراہم کی گئی اطلاعات کے مطابق ہسپتال میں 29 زخمی طلبا کو لایا گیا۔ انھوں نے بتایا کہ ایک طالبعلم، جس کی بعد میں شناخت طفیل الرحمان خان کی نام ہوئی ہے، مردہ حالت میں ہسپتال میں لائے گئے تھے جن کا پوسٹ مارٹم پولیس کی موجودگی میں رات گئے کیا گیا۔

اسلامی جمعیت طلبا کا دعویٰ ہے کہ ہلاک ہونے والے طالبعلم طفیل کا تعلق ان کی تنظیم سے ہے۔ جمعیت کے کارکنان کی جانب سے سوشل میڈیا پر ہلاک ہونے والے طالبعلم کی تصاویر بھی شیئر کی گئی ہیں۔

ترجمان اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان راجہ عمیر کے مطابق طفیل کا تعلق گلگت بلتستان سے تھا اور وہ یونیورسٹی میں معاشیات کی تعلیم حاصل کر رہے تھے۔

پمز ترجمان کے مطابق زخمیوں کو ہسپتال پہنچانے کا سلسلہ جمعرات کی رات آٹھ بج کر 20 منٹ پر شروع ہوا۔ انھوں نے کہا کہ معمولی زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد فراہم کرنے کے بعد ہسپتال سے روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ دو طلبا کی حالت نازک ہے۔

ٹوئٹر صارف زاہد علی نے لکھا کہ اظہار کے جمہوری ذرائع کی عدم موجودگی اس قسم کے پرتشدد واقعات کو جنم دیتی ہے جو آج اسلامک یونیورسٹی میں پیش آیا۔ ہمیں تنقیدی سوچ، بات چیت اور عدم تشدد کے جمہوری ذرائع پر عمل کرنے کے لیے اب طلبہ یونینز کی ضرورت ہے۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]