چہرے پر شاعری
شاعروں نے محبوب کے چہرے اور اس کی صورت کی مبالغہ آمیز تعریفیں کی ہیں اور اس باب میں اپنی تخلیقی قوت کا نئے نئے طریقوں سے اظہار کیا ہے ۔ محبوب کے چہرے کی خوبصورتی کا یہ بیانیہ ہم سب کے کام کا ہے ۔ چہرے کو بنیاد بنا کر اور بھی کئی طرح کے موضوعات اور مضامین پیدا کئے گئے ہیں ۔
اشعار34
غزل3
تصویری شاعری4
کیا ستم ہے کہ اب تری صورت
غور کرنے پہ یاد آتی ہے
جون ایلیا
موضوع: یاد
تیری صورت سے کسی کی نہیں ملتی صورت
ہم جہاں میں تری تصویر لیے پھرتے ہیں
امام بخش ناسخ
موضوعات: تصویر اور 1 مزید
وہ چہرہ کتابی رہا سامنے
بڑی خوب صورت پڑھائی ہوئی
بشیر بدر
موضوعات: رومان اور 2 مزید
اے صنم جس نے تجھے چاند سی صورت دی ہے
اسی اللہ نے مجھ کو بھی محبت دی ہے
حیدر علی آتش
موضوعات: حسن اور 2 مزید
عجب تیری ہے اے محبوب صورت
نظر سے گر گئے سب خوب صورت
حیدر علی آتش
موضوع: حسن
اچھی صورت بھی کیا بری شے ہے
جس نے ڈالی بری نظر ڈالی
عالمگیر خان کیف
موضوع: حسن
تیرا چہرہ کتنا سہانا لگتا ہے
تیرے آگے چاند پرانا لگتا ہے
کیف بھوپالی
موضوع: حسن
وہ ایک ہی چہرہ تو نہیں سارے جہاں میں
جو دور ہے وہ دل سے اتر کیوں نہیں جاتا
ندا فاضلی
موضوعات: عشق اور 1 مزید
شبنم کے آنسو پھول پر یہ تو وہی قصہ ہوا
آنکھیں مری بھیگی ہوئی چہرہ ترا اترا ہوا
بشیر بدر
موضوعات: آنسو اور 2 مزید
اب اس کی شکل بھی مشکل سے یاد آتی ہے
وہ جس کے نام سے ہوتے نہ تھے جدا مرے لب
احمد مشتاق
موضوع: یاد
کوئی بھولا ہوا چہرہ نظر آئے شاید
آئینہ غور سے تو نے کبھی دیکھا ہی نہیں
شکیب جلالی
موضوع: آئینہ
کیوں جل گیا نہ تاب رخ یار دیکھ کر
جلتا ہوں اپنی طاقت دیدار دیکھ کر
مرزا غالب
موضوعات: حسن اور 1 مزید
بھول گئی وہ شکل بھی آخر
کب تک یاد کوئی رہتا ہے
احمد مشتاق
موضوع: یاد
اک رات چاندنی مرے بستر پہ آئی تھی
میں نے تراش کر ترا چہرہ بنا دیا
احمد مشتاق
میں تو منیرؔ آئینے میں خود کو تک کر حیران ہوا
یہ چہرہ کچھ اور طرح تھا پہلے کسی زمانے میں
منیر نیازی
موضوعات: آئینہ اور 1 مزید
رہتا تھا سامنے ترا چہرہ کھلا ہوا
پڑھتا تھا میں کتاب یہی ہر کلاس میں
شکیب جلالی
موضوع: کتاب
ابر میں چاند گر نہ دیکھا ہو
رخ پہ زلفوں کو ڈال کر دیکھو
جوش لکھنوی
موضوع: زلف
چہرہ کھلی کتاب ہے عنوان جو بھی دو
جس رخ سے بھی پڑھو گے مجھے جان جاؤ گے
نامعلوم
موضوع: کتاب
بڑے سیدھے سادھے بڑے بھولے بھالے
کوئی دیکھے اس وقت چہرا تمہارا
آغا شاعر قزلباش
موضوع: سادگی
تو نے صورت نہ دکھائی تو یہ صورت ہوگی
لوگ دیکھیں گے تماشا ترے دیوانے کا
جلیل مانک پوری
ان کی صورت دیکھ لی خوش ہو گئے
ان کی سیرت سے ہمیں کیا کام ہے
جلیل مانک پوری
چاندنی راتوں میں چلاتا پھرا
چاند سی جس نے وہ صورت دیکھ لی
رند لکھنوی
موضوعات: حسن اور 1 مزید
آ کہ میں دیکھ لوں کھویا ہوا چہرہ اپنا
مجھ سے چھپ کر مری تصویر بنانے والے
اختر سعید خان
موضوعات: تصویر اور 1 مزید
اس ایک چہرے میں آباد تھے کئی چہرے
اس ایک شخص میں کس کس کو دیکھتا تھا میں
سلیم احمد
تشبیہ ترے چہرے کو کیا دوں گل تر سے
ہوتا ہے شگفتہ مگر اتنا نہیں ہوتا
اکبر الہ آبادی
موضوع: محبوب
کتاب کھول کے دیکھوں تو آنکھ روتی ہے
ورق ورق ترا چہرا دکھائی دیتا ہے
نامعلوم
موضوع: کتاب
لمحہ لمحہ مجھے ویران کئے دیتا ہے
بس گیا میرے تصور میں یہ چہرہ کس کا
دل ایوبی
موضوع: تصور
بھلا دیں ہم نے کتابیں کہ اس پری رو کے
کتابی چہرے کے آگے کتاب ہے کیا چیز
نظیر اکبرآبادی
موضوع: کتاب
آئینہ چھوڑ کے دیکھا کئے صورت میری
دل مضطر نے مرے ان کو سنورنے نہ دیا
عزیز لکھنوی
موضوع: دل
خوابوں کے افق پر ترا چہرہ ہو ہمیشہ
اور میں اسی چہرے سے نئے خواب سجاؤں
اطہر نفیس
موضوعات: خواب اور 1 مزید
جسے پڑھتے تو یاد آتا تھا تیرا پھول سا چہرہ
ہماری سب کتابوں میں اک ایسا باب رہتا تھا
اسعد بدایونی
موضوع: کتاب
ہم کسی بہروپئے کو جان لیں مشکل نہیں
اس کو کیا پہچانیے جس کا کوئی چہرا نہ ہو
حکیم منظور
اس ایک چہرہ کے پیچھے ہزار چہرہ ہیں
ہزار چہروں کا وہ قافلہ سا لگتا ہے
شباب میرٹھی
ملوں ہوں خاک جوں آئینہ منہ پر
تری صورت مجھے آتی ہے جب یاد
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں