محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

دسمبر کی ایسی پوسٹ شاید ہی آپ نے کبھی پڑھی ہو


*ایسی ہونی چاہیے دسمبر کی شاعری
*تم کون ہو..
کیسے بتاؤں میں تمہیں
میرے لیے تُم کون ہو۔
تم آس ہو
تم پاس ہو
میرے لیے کچھ خاص ہو
کیسے بتاؤں میں تمہیں
۔۔۔
تم سردیوں کی دھوپ ہو
تم چائے ہو یا سُوپ ہو
۔۔۔
میرے لیے گیزر ہو تم
کوئلہ ہو تم، ہیٹر ہو تم
۔۔۔
تم لکڑیوں کا ٹال ہو
تم نرم گرم سی شال ہو
۔۔۔
کیسے بتاؤں میں تمہیں
لیدر کی اک جیکٹ تمہی
پِستے کا اک پیکٹ تمہی
۔۔۔
تم برینڈ بھی، لنڈا بھی تم
اُبلا ہوا انڈا بھی تم
۔۔۔
انڈے کی زردی ہو تمہی
زردی کی وردی ہو تمہی
۔۔۔
گاجر کا حلوہ تم ہی ہو
میووں کا جلوہ تم ہی ہو
۔۔۔
کیسے بتاؤں میں تمہیں
میرے لیے
کاجُو بھی تم، چلغوزے تم
مفلر، سویٹر، موزے تم
۔۔۔
جرسی ، جرابیں ہائی نیک
لوشن، کریموں کی مہک
۔۔۔
اک گرم سا کن ٹوپ ہو
پاجامہ ہو، تم کوٹ ہو
۔۔۔
کمبل رضائی ہو تمہی
قہوہ،ملائی ہو تمہی،
۔۔۔
تم ریوڑھی تم مونگ پھلی
سردی میں لگتی ہو بھلی
۔۔۔
خاموش سے، چُپ چاپ بھی
تم منہ سے نکلی بھاپ بھی
۔۔۔
تم چائے کا تھرماس ہو
میرے لیے تم خاص ہو
۔۔۔
کیسے بتاؤں میں تمہیں
میرے لیے تم کون ہو۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]