محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

"رحمت اللعالمین" کے واسطے سے ہی "رب العالمین "تک رسائی ممکن ہے

جس نے اس "راز"کو جان لیا تو گویا کامیاب ہوگیا...!!! 

اپنے گھروں میں "سیرت مصطفی صلی اللہ علیہ و سلم "کا اہتمام رکھیں... پھر دیکھیں... "لادینیت"کا سیلاب کس طرح "قابو"میں آتا ہے...!!! 

(پوسٹ کی طوالت پہ نہ جائیں... کیونکہ ہر اچھی چیز "وقت "مانگتی ہے) جزاکم اللہ خیرا  💞💞💞


آج سے پانچ سال پہلے کا واقعہ ہے جب میں یونیورسٹی کا طالب علم تھا . یونیورسٹی میں جتنا عرصۂ پڑھا وہاں ایک ہی دوست بنا جسکا مذہب عیسائیت تھا . اس دوست کا مذہب تو عیسائیت تھا پر درحقیقت وہ ایک ملحد تھا پر سب پر ظاہر نہیں کرتا تھا ایک تو اپنی فیملی کی وجہ سے اور پھر ملحد کو لوگ اپنے ساتھ برداشت بھی تو نہیں کرتے ....!!!

خیر مجھ سے بہت اچھی دوستی تھی لہٰذا میں اس کے بہت سے رازوں سے واقف تھا اور سچ بات تو یہ ہے کہ مجھے ملحد ہونے کا مطلب بھی معلوم نہیں تھا . پرچونکه اس نے ایک بار کہا تھا کہ وہ الله پاک کی ذات کے ہونے پر بھی یقین نہیں رکھتا ہے تو اتنا معلوم پڑ گیا کہ ملحد اسے کہتے ہیں جو الله کو بھی نا مانے...!!!

ایک دن اسی طرح مذہبی معاملات پر بحث ہورہی تھی تو اس نے کہا " جہانگیر تم صرف اسلئے مسلمان ہو کہ تم نے آنکھ ہی بطور مسلم کھولی اور زبردستی تم پر ایک دین مسلط کر کے تمھیں بتا دیا گیا کہ محمد ( صلی الله علیہ وسلم ) سب سے اچھے ہیں اور تم بھی اندھی عقیدت میں یہ تسلیم کر بیٹھے اور آج اسی بنیاد اپر مجھ سے بحث کر رہے ہو . بات تو تب بنتی جب تم غیر جانبدار ہو کر تمام حقائق کا موازنہ کرتے ...!!!

اس دوست نے تو یہ بات کردی پر میرے دماغ نے اس کا بہت عجیب اثر لیا ، اس اثر کو کیا نام دوں یہ مجھے نہیں معلوم پر میرا اسلام سے دل اور دماغ اٹھنے لگا تھا ...!!!


 میں اس وقت بھی کوئی مذہبی انسان نہیں تھا نا ہی کوئی اسلام کی اتنی زیادہ خبر تھی پر اس واقعہ کے بعد تو نماز پڑھنا بلکل ہی چھوڑ دی اور یہ تسلیم کرلیا کہ واقعی مجھ پر یہ دین مسلط کردیا گیا یہ میں نے خود تو نہیں چنا...!!! 


اب اسکے بعد حال یہ ہوگیا کہ اذان ہورہی ہوتی اور دوسری جانب میں کانوں میں ہیڈ فون لگائے گانے سن رہا ہوتا ...!!!


 شاید میں ملحدیت کی طرف بڑھنے لگا تھا ، ٹی وی پر آنے والے اسلامی پروگرام یا اسلام کے قصے مجھے بہت ہی بورنگ لگنے لگے تھے اور تقریباً ایک سال میں ہی میرا اسلام سے بس اتنا تعلق رہا تھا کہ نا چاہتے ہوئے بھی جمعہ کی نماز ہی پڑھنا وہ بھی اسلئے کہ ابو اور امی سے ڈانٹ نہ پڑے ...!!!

 مجھے یاد ہے ایک بار ابو نے سختی سے نماز پڑھنے کا کہا تو میں غصہ سے اٹھا اور بنا وضو کے ہی مسجد جا بیٹھا . میں باجماعت نماز میں شریک تھا پر ادھر ادھر دیکھ رہا تھا تمام نماز پڑھنے والوں پر ہنسی آرہی تھی کہ کتنے بیوقوف ہیں یہ سب . آخر کس کے لئے یہ سب مشقت کر رہے ہیں ؟؟؟

 اپنا وقت ضائع کر رہے ہیں ( نعوز بللہ )..!!!

اس دن مسجد میں ہی تہیہ کیا کہ میں انسانوں کی بھلائی کرنے والا بنوں گا ..!!!

انہیں انجان خوف سے نکال کر حقیقی زندگی میں جینا سکھاؤں گا...!!!

 لہٰذا میں نے چن چن کر اختلافی مسائل کو پڑھنا شروع کیا جس سے میں مسلمانوں کو زچ کر سکوں انکی آنکھیں کھول سکوں ، میرے دوست تقریباً ہر طبقہ فکر ، مسلک یا فرقہ سے تعلق رکھتے تھے میں کوئی بھی ایک موضوع چھیڑتا جس پر اختلاف ہو ، اور نتیجہ وہی نکلتا کہ میرے دوسرے دوست آپس میں اس بات کو لے کر لڑنے لگتے اور آخر میں انہیں بہت سلیقے سے سمجھاتا کہ جو بات تمھیں ایک دوسرے کا خون پینے کی طرف لے جاۓ وہ ٹھیک کیسے ہوسکتی ہے ؟؟؟

خیر مجھے باتیں کرنا بہت اچھے سے آتی تھیں اور شاید آج بھی آتی ہیں لہٰذا میں با آسانی انہیں لاجواب کردیتا...!!!


 معاملات اسی طرح چلتے رہے اور ایک دن اسی طرح دوستوں کو لاجواب کرنے کے بعد فاتحانہ انداز میں انہیں میری تعریف کرتے دیکھ رہا تھا کہ:

 ایک دوست (جو اب حیات نہیں ہے ) اس نے کہا " جہانگیر باقی سب باتیں تیری ٹھیک ہی ہیں پر یار ہمارے نبی پاک صلی الله علیہ وسلم تو رحمت والی ذات ہیں انھوں نے تو کبھی انتشار نہیں پیدا ہونے دیا تھا ہم تو بس انکو مانتے ہیں .. ..!!!


اس دن سے میں نے ارادہ کرلیا کہ میں انکی یہ غلط فہمی بھی دور کر کے رہوں گا...!!!

اب چونکہ دلی اور دماغی طور پر اسلام سے دور ہو چکا تھا لہٰذا شیطان سے خوب یاری ہوگئی تھی اور سچی بات ہے دوستو شیطان کے وسوسے اور دی گئی سوچیں بہت شیطانیت بھری اور مشورے کمال کے ہوتے تھے...!!!

 اور پھر ایسی محفلوں میں بھی رہنے لگا جہاں ہر وقت اسلام مخالف بات ہی ہوتی تھی....!!!


 یہ میرا فیس بک پر اوائل دور کا ذکر ہے ان دنوں فیس بک پر ملحدوں کا راج ہوا کرتا تھا...!!!

لہٰذا اپنی سوچ کو تقویت دینے کے لئے بہت مواد ملا . پھر سوچا کیوں نا خود بھی ذرا تفصیل سے پڑھ کر ایسی اختلافی باتیں نکالوں تا کہ مجھے بھی انکی محفلوں میں بڑا نام ملے اور مسلم دوستوں کی بولتی بھی بند ہوجاۓ...!!!


اسی بات کو ذہن میں رکھ میں نے سیرت النبی صلی الله علیہ وسلم میں آپ صلی الله علیہ وسلم کی ابتدائی زندگی کا مطالعہ کیا ...!!!

 میں نے آپ صلی الله علیہ وسلم کی تجارت والا واقعہ پڑھا کہ :

جب مال بھیگ جانے پر حضور پاک صلی الله علیہ وسلم نے گیلے مال کو الگ رکھا اور سوکھے کو الگ اور بھیگے مال کی قیمت کم رکھی جب خریداروں نے استفسار کیا کہ ایسا کیوں ہے کہ دونوں مال ایک جیسے پر ایک سستا اور ایک مہنگا تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے جواب دیا کہ بھیگ جانے کی وجہ سے اسکا وزن زیادہ ہوگیا ہے اسلئے اسکی قیمت کم رکھی ہے ....!!!

 میں چونکہ " انسانیت " کا پیروکار بن چکا تھا لہٰذا بطور انسان انکی انسانوں کی بھلائی کی بات مجھے اچھی لگی ..!!!

 خیر میں نے اس متاثر کر جانے والے تاثر کو ذہن سے جھٹکا اور روزانہ کی بنیاد پر مختلف کتابوں سے آپ صلی الله عالیہ وسلم کی حیات مبارک کا مطالعہ کرنے لگا...!!!


میں روزانہ یہ تہیہ کر کے بیٹھتا کہ آج تو کچھ نہ کچھ خامی نکال ہی لوں گا جس سے انسان دشمنی یا ظلم کا تاثر ملے...!!!

مسلمانوں کو چونکہ یہودیوں سے بہت نفرت کرتے دیکھا تھا لہٰذا خیال آیا کہ اسی کی بنیاد پر تھوڑا کھیل کھیلا جاۓ...!!!

 پر جب میثاق مدینہ والا واقعہ پڑھا کہ:

مدینہ ہجرت کرنے کے بعد جو آپ صلی الله علیہ وسلم نے یہودیوں سے معاہدہ کیا تھا اس میں یہ بھی تھا کہ اگر یہودیوں کو کوئی خطرہ ہوا تو مسلمان ان کے ساتھ مل کر لڑیں گے نا صرف یہ معاہدہ کیا بلکہ اس پر قائم بھی رہے حالانکہ یہودی اس معاہدہ سے منحرف ہو چکے تھے اور مسلمانوں کے خلاف سازشیں بھی کرتے تھے...!!!

میں نے صلح حدیبیہ بھی تفصیل سے پڑھا اور سوچا کہ یہ کیا یکطرفہ معاہدہ تھا سراسر مسلمانوں کے خلاف اور پھر معاہدہ کی پاسداری کرتے ہوئے جب حضور پاک صلی الله علیہ وسلم نے مکہ سے آئے ہوئے مسلمانوں کو قبول کرنے سے ہی انکار کردیا تو میں سر پکڑ کر بیٹھ گیا کہ یہ کیسی شخصیت ہیں جو اپنے معاہدہ اور زبان کا پاس رکھتے ہوئے اپنے ہی بندے کو قبول کرنے سے انکار کر رہے ہیں . بھلا زبان کا اتنا پکا کوئی کیسے ہوسکتا ہے ؟؟؟


غرض مسلمانوں سے لیکر غیر مسلم اور پرندوں سے لیکر جانوروں تک کے بارے میں آپکے تمام واقعات بغور پڑھے...!!!


 کچرا پھینکنے والی بوڑھی عورت سے لے کر طائف میں پتھر مارنے والوں تک کا قصّہ پڑھا...!!!

غزوہ خندق میں اپنے ساتھیوں .. ساتھیوں کہنا تو عجیب ہے کیوں کہ وہ انہیں اپنے ساتھی سمجھتے تھے پر انکے ساتھی انہیں بہت زیادہ مانتے تھے ان کی ایک آواز پر اپنی گردنیں اتار دینے سے بھی دریغ نا کرتے ..!!!

دنیا میں ایسا کوئی لیڈر نہیں گزرا جس کے مقتدی اس سے اتنی محبت کرتے ہوں گے ......!!!

پر پھر بھی وہ ذات خود خندق کی کھدائی کر رہا ہے ، اگر باقیوں نے ایک پتھر باندھ رکھا ہے تو اس عظیم ذات نے دو پتھر باندھے ہوئے ہیں...!!!

 قحط سالی میں اگر کہیں کوئی کھانے کی دعوت کر رہا ہے تو پہلے اپنے ساتھیوں کا پیٹ بھرتے ہیں پھر خود نوالہ لیتے ہیں...!!!

 وہ دنیا جہاں جنگ کے بعد فاتحین اپنے مخالفوں کی نسلیں اجاڑ دیتے ہیں وہاں پر اس پاک ذات نے جنگ میں بھی اصول بنا دیے...!!!

عورتوں ، بچوں بوڑھوں حتیٰ کہ فصلوں تک کو نقصان پہنچانے سے منع کردیا...!!!

میں نے بہت کوشش کی کہ کہیں ان کا غضب ڈھونڈوں پر بدلے میں صرف عفو درگزر ہی ڈھونڈ پایا...!!!

دشمن کو معاف کردیتے ...!!!

خود پر ظلم کرنے والوں کو معاف کردیتے...!!!

 قرآن پاک میں واضح بیان ہوجانے والے منافقوں کو بھی مسجد آنے سے منع نہ کرتے بلکہ جب انکے ساتھیوں نے ایک منافق کا جنازہ پڑھنے میں پس و پیش سے کام لیا تو خود آگے بڑھ کر اسکا جنازہ پڑھایا...!!!

تہمتیں لگانے والوں پر کبھی جوابی وار نہیں کیا..!!!


طاقت میں انے کے باوجود کبھی اپنے سابقہ دشمن پر طنز نہیں کیا بلکہ اگر کسی نے ایک قدم آگے بڑھایا تو انھوں نے دس قدم آگے بڑھ کر اسے گلے سے لگایا آخر یہ سب کیسے ممکن تھا ؟؟؟

ایک انسان میں یہ خوبیاں کیسے ہوسکتی ہیں ؟؟؟


میرا دماغ درد سے پھٹنے لگتا تھا اور اس سب سے بچنے کے لئے میں نے اسلام کو پڑھنا چھوڑ دیا ....!!!


پر میری دوسری محفلیں بدستور جاری تھیں ، ایک دن اپنے ملحد دوستوں کے ساتھ کراچی میں موجود ایک نہاری ہوٹل میں کھانا کھا کر واپس آرہا تھا تو راستے میں ہی ایک دوست نے کہا کہ یار قسمت تو مسلمانوں کے نبی کی تھی . گیارہ شادیاں کی تھیں ...!!!

اس دن پہلی بار مجھے اسکی بات چبھی اور میں نے جواباً کہا..!!!

 " تجھے پتہ ہے ان گیارہ میں سے صرف ایک ہی کنواری خاتون تھیں اماں عائشہ (رض) جب کہ باقی سب یا تو طلاق یافتہ تھیں یا پھر بیوہ اور بیوہ بھی کوئی ایک شوہر سے اور کوئی دو اور تین بار بیوہ ہو چکی تھیں ...!!!

 اور اگر بات صرف عورتوں کی ہی تھی تو انھوں نے تب کیوں نا حامی بھر لی جب عین جوانی میں عتبہ بن ربیعہ سردران مکہ نے مال و دولت سمیت حسب منشا خوبصورت عورتوں کو انہیں پیش کردینے تک کا کہا تھا؟؟؟

 اور پھر کیا وجہ تھی کہ تمام نکاح مصیبت کے دور میں ہی کئے جب کہ فتح مکہ کے بعد انھوں نے ایک بھی نکاح نا کیا جب وہ پورے حجاز میں مضبوط ہو چکے تھے؟؟؟

 میرا انداز بہت جارحانہ ہوگیا تھا لہٰذا کسی نے کوئی جواب نہ دیا اور مجھے بھی حیرت ہوئی کہ میں یہ کیا بچکانہ حرکتیں کر رہا ہوں...!!!

خیر اس دن کے بعد میرے ملحد دوستوں نے مجھ سے رابطہ کرنا تقریباً ختم کردیا...!!!

جس کا ایک فائدہ یہ ہوا کہ میں آپ صلی الله علیہ وسلم کی حیات مبارکہ کا مطالعہ پوری تسلی کے ساتھ کرنے لگا، کوئی مجھے ڈسٹرب کرنے یا میرے خیالات منتشر کرنے کے لئے موجود نہیں ہوتا تھا..!!!

 اور سچ کہوں تو مجھے کچھ باتیں پڑھ کر بہت حیرت ہوتی کہ ایک انسان اتنا صبر والا کیسے ہو سکتا ہے؟؟؟


 میں یہ جان گیا کہ کمال نہ ابو بکر میں تھا نا عمر میں نا علی میں تھا ( رضوان الله عليهم )...!!!


کمال تو حضرت محمد صلی الله علیہ وسلم کی ذات اقدس میں تھا جنھوں نے ان کے قریبیوں کو بھی باکمال بنا دیا...!!!


 اگر محمد صلی الله الیہ وسلم دوست نہ ہوتے تو ابو بکر میں اتنا وفا ہی کیوں ہوتی ؟؟؟

اگر محمد صلی الله عالیہ وسلم میں صلح رحمی نہ ہوتی تو عمر بہترین حکمران کیسے ہوتے؟؟؟

 اگر محمد کھرے مصنف نہ ہوتے تو عثمان اتنے سخی کیسے ہوتے ؟؟؟

 اگر محمد سبق نہ پڑھاتے تو علی مولا کیسے بنتے ؟؟؟

 خالد بن ولید کے سیف الله ہونے سے لیکر سعد بن ابی وقاص کی سپاہ سلہری تک ...!!!

بلال حبشی کے عشق سے لیکر ابو ہریرہ کی بے قراری تک...!!!


 میں محمد صلی الله عالیہ وسلم کی قربت کی روشنی کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی تھی ...!!!

میں اتنا جان گیا تھا کہ یہ محمد ضرور " سپر ہیومن " ہیں اور اگر انسانیت کوئی مذہب ہے تو میں بلا چوں و چراں محمد صلی الله علیہ وسلم کو اس مذہب کا سب سے بڑا رتبہ دیتا...!!!!

میں تمام وقت اپنے کمرے میں بیٹھا حضرت محمد صلی الله عالیہ وسلم کی حیات مبارکہ کا مطالعہ کرتا رہتا اور کوشش کرتا کہ کوئی خامی مل جاۓ...!!! 

 جس جس طرح میرا انکی ذات مطلق مطالعہ وسیع ہوتا گیا میرے دل میں آپ صلی الله علیہ وسلم کے لئے عقیدت مضبوط تو ہونے لگی تھی...!!!

 پر دماغ میں بیٹھا شیطان اپنی چال چلنے سے باز نہیں آتا تھا ...!!!

 لہٰذا میں پھر سے خامی اور کوتاہیاں تلاش کرنا شروع کردیتا اور ہر بار بہت برے طریقے سے ناکامی مجھے منہ چڑاتے ہوئے ملتی ...!!!

 انکے ساتھ انکی ازواج ان کے دوست و ساتھیوں حتیٰ کہ انکے دشمنوں تک کا مطالعہ کیا ...!!!

 ان کے دشمن ان کے پیغام کو تو غلط کہتے پر وہ پیغام غلط کیوں ہے؟؟؟

 اسکا ان کے پاس کوئی جواب نا ہوتا اور نا ہی وہ محمد صلی الله عالیہ وسلم کی ذات کو غلط کہ پاتے ...!!!

میں ان کے دشمنوں کی بے بسی کو سمجھ سکتا تھا کیوں کہ خود میں کچھ ماہ سے اسی تگ و دو میں لگا ہوا تھا کہ کچھ مواد مل جاۓ جسے لے کر میں یہ کہ سکوں کہ محمد میں فلاں خامی موجود ہے (نعوز باللہ ) . بطور ملحد میں حضرت محمد صلی الله عالیہ وسلم کو ایک مکمل اور بہترین انسان مان چکا تھا...!!!

پر فی الحال میں الله پاک کی ذات کا انکاری ہی تھا...!!!


اور کیوں انکاری تھا وہ شاید میرے دماغ میں بیٹھے شیطان کی کارستانی تھی ...!!!

آخری وقت تک مجھے بھٹکائے رکھنا چاہ رہا تھا...!!!


پر آج مجھے معلوم ہوتا ہے کہ یہ بھی الله پاک کی بہترین حکمت ہی تھی جو اس نے پہلے مجھ سے اپنے حبیب کو منوایا ...!!!

مجھے اب وہ وجہ معلوم ہوگئی ہے کہ کیوں اسلام کی تبلیغ شروع کرنے کے بارہ سال بعد نماز و روزہ فرض ہوا....؟؟؟


بیشک پہلے الله پاک نے اپنے حبیب صلی الله علیہ وسلم کے ذریعہ ان کے ساتھیوں کی تربیت کی تا کہ وہ اس قابل ہوجائیں کہ رب حقیقی کو پہچان کر اسے سجدہ کر سکیں . خدا کے آگے سر جھکنا کتنا بڑا اعزاز ہے یہ سمجھ مجھے بہت بعد میں لگی ....!!!

میں الله پاک پاک کی ذات کو کیسے پہچانا یہ بیان کیا تو تحریر ہت لمبی ہو جاۓ گی ، اور اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ یہ سب آج کے دن میں کیوں لکھ رہا ہوں ؟؟؟


تو جناب یہ سب لکھنے کی بہت بڑی وجہ میرا وہ یونیورسٹی دوست ہے جو گزشتہ ہفتے مجھے عیسیٰ نگری کے علاقے میں ملا خیر سے اب اس کا نام جیکب کے بجائے محمد عبدللہ ہے اور وہ مسلمان ہو چکا ہے ، اس نے اپنے مسلمان ہونے کا جو واقعہ بتایا وہ میری کہانی سے مختلف ضرور تھا پر ہم دونوں میں ایک مماثلت تھی اور وہ یہ کہ ہم دونوں ہی محمد صلی الله علیہ وسلم کی ذات میں خامی تلاش کرنے نکلے تھے اور خامیاں ڈھونڈتے ڈھونڈتے ان کے عاشق بن بیٹھے .....!!!


میں نے اپنی ابتدائی جوانی اندھیرے میں گزاری اور آج سے پہلے کسی کو بھی یہ معلوم نہ تھا...!!!

 پر یہ سب لکھنے کا یہی مقصد تھا کہ اگر کوئی اور جہانگیر اس طرح کی سوچ رکھے ہوئے ہے یا کوئی شیطانی وسوسہ اسے پریشان کرتا ہے ...!!!

تو کوئی وظیفہ نہ کرے..!!!

 کچھ ٹوٹکا نہ کرے ....!!!

 کسی دوست سے ذکر نہ کرے ...!!!

بس اپنے نبی کریم صلی الله علیہ وسلم کی ذات اقدس کو پڑھے ..!!!

وہ سمجھ جاۓ گا کہ یہ ذات کتنی عظیم ہے....؟؟؟

 اور اگر یہ ذات اتنی عظیم ہے تو جس رب کی طرف یہ بلا رہا ہے وہ رب کتنا عظیم تر ہوگا....؟؟؟

 اور بخدا جب تک حضرت محمد صلی الله عالیہ وسلم کی ذات کو نا سمجھ لو گے رب کریم اپنی ذات کے پردے آپ پر نہیں کھولے گا ..!!!

قرآن پاک میں الله پاک فرماتا ہے 

الحمد لله ربّ العالمين...

ترجمہ : تمام تعریفیں اللہ سے مخصوص ہیں جو تمام جہانوں کا پالنے والا ہے۔

اور پھر ایک جگہ فرمایا

وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِلْعَالَمِينَ ....!!!

ترجمہ:" اور ہم نے آپ ( محمد صلی الله عالیہ وسلم ) کو تمام جہانوں کے لئے رحمت بنا کر بھیجا"

ان دونوں آیات کا مطالعہ کریں تو معلوم پڑتا ہے کہ جہاں الله پاک نے خود کو تمام عالمین کا رب کہا وہیں یہ بات بھی بتا دی کہ کہ میرا محبوب ہر اس جگہ باعث رحمت ہے جہاں میں رب ہوں . اور بیشک الله پاک دنیا و کائنات اور ان تمام جہانوں کا بھی رب ہے جس کی ہمیں خبر بھی نہیں ..

صلی الله علیہ وسلم

تحریر: ملک جہانگیر اقبال

مزید اچھی اور معلوماتی تحریریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کر کے صفحہ اول پر جائیں۔

پوسٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]