اشاعتیں

اگست, 2018 سے پوسٹس دکھائی جا رہی ہیں

نعمت کا اندازہ اُسے ہی ہوتا ہے جس نے تکلیف برداشت کی ہے

تصویر
نعمت کا اندازہ اُسے ہی ہوتا ہے جس نے تکلیف برداشت کی ہے شیخ سعدی شیرازی علیہ رحمہ حکایات سعدی میں نقل کرتے ہیں کہ ایک بادشاہ کشتی میں بیٹھ کر دریا کی سیر کر رہا تھا۔ کچھ درباری اور چند غلام بھی اس کے ساتھ تھے۔ ان میں ایک غلام ایسا تھا جو پہلے کبھی کشتی میں نہ بیٹھا تھا، اس لیے وہ بہت خوفزدہ تھا اور ڈوب جانے کے خوف سے رو رہا تھا۔ بادشاہ کو اس کا اس طرح رونا اور خوف زدہ ہونا بہت ناگوار گزر رہا تھا۔ لیکن غلام پر منع کرنے اور ڈانٹنے ڈپٹنے کا بالکل اثر نہ ہوتا تھا۔ کشتی میں ایک جہاندیدہ اور دانا شخص بھی سوار تھا۔ اس نے غلام کی یہ حالت دیکھی تو بادشاہ سے کہا کہ اگر حضور اجازت دیں تو یہ خادم اس خوفزدہ غلام کا ڈر دور کرسکتا ہے؟ بادشاہ نے فوراً اجازت دے دی اور دانشمند شخص نے غلاموں کو حکم دیا کہ اس شخص کو اٹھا کر دریا میں پھینک دو۔ غلاموں نے حکم کی تعمیل کی اور رونے والے غلام کو اٹھا کر دریا کے اندر پھینک دیا۔جب وہ تین چار غوطے کھا چکا تو دانا شخص نے غلاموں سے کہا کہ اب اسے دریا سے نکال کر کشتی میں سوار کر لو چنانچہ غلاموں نے اس کے سر کے بال پکڑ کر کشتی میں گھسیٹ لیا اور وہ غلام جو ذرا دیر پہلے...

کعبہ کے بارے میں وہ حقائق جو آپ نہیں جانتے

تصویر
کعبہ   کے وہ  حقائق جو آپ نہیں جانتے اس دنیا میں کوئی ایسی جگہ نہیں جو خانہ کعبہ کی طرح مقدس اور مرکزی حیثیت رکھتی ہو۔ یہ مقام سعودی عرب میں وادیِ حجاز میں واقع ہے- روزانہ ہزاروں افراد چوبیس گھنٹے خانہ کعبہ کا طواف کرتے ہیں ۔ خانہ کعبہ کی مقدس تصاویر لاکھوں گھروں کی زینت ہیں اور کروڑوں مسلمان اس مقام کو اپنا قبلہ تسلیم کرتے ہوئے اس کی جانب رخ کر کے پانچ وقت کی نماز ادا کرتے ہیں۔ خانہ کعبہ مکعب (Cube ) کی شکل میں تعمیر ہونے کے ساتھ ساتھ تاریخ کے آئینہ میں ایک انتہائی خاص مقام کا حامل بھی ہے۔ یہاں ہم خانہ کعبہ کے متعلق چند ایسے حقائق پیش کریں گے جن سے بہت کم لوگ واقف ہیں۔   خانہ کعبہ کئی مرتبہ تعمیر ہو چکا ہے: خانہ کعبہ جس طرح آج ہمیں نظر آتا ہے یہ ویسا نہیں ہے جو حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کے دور میں تعمیر ہوا تھا۔ وقت کے ساتھ پیش آنے والی قدرتی آفات اور حادثات کی وجہ سے اس کو دوبارہ تعمیر کرنے کی ضرورت پڑتی رہی ہے۔ بیشک ہم سب جانتے ہیں کہ خانہ کعبہ کی دوبارہ تعمیر کا ایک بڑا حصہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی زندگی میں نبوت ملنے سے قبل ممکن ہو چکا...

خاتون کی دھمکی اور قائداعظم ؒ کی حاضر دماغی

تصویر
خاتون کی دھمکی اور قائداعظم ؒ کی حاضر دماغی قائداعظم رحمتہ اﷲ علیہ کی حاضر دماغی کا واقعہ سناتے ہوئے بمبئی (ممبئی) کے تاجر ولی بھائی نے بتایا کہ 25 دسمبر 1940 کو حاجی عمر اور چند دوست قائداعظم کے ساتھ ناشتہ کر کے فارغ ہوئے تو ایک شریک ِ محفل نے کہا کہ ہندو تنقید کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ قائداعظم ٹرین میں فرسٹ کلاس کا پورا ڈبہ ریزرو کروا کر سفر کرتے ہیں جبکہ گاندھی تھرڈ کلاس میں سفر کرتا ہے۔ یہ سن کر قائداعظم رحمتہ اﷲ علیہ مسکرائے اور جواب دیا کہ ’’میرا گاندھی سے موازنہ ہی غلط ہے کیونکہ گاندھی کانگریس کے خرچ پر سفر کرتے ہیں اور ان کے ساتھ سفر کرنے والے کارکنوں کے لئے پورا ڈبہ ریزرو کروایا جاتا ہے جبکہ میں اپنے خرچ پر سفر کرتا ہوں۔‘‘ فرسٹ کلاس کا ڈبہ ریزرو کروانے کا پس منظر بیان کرتے ہوئے قائداعظم رحمتہ اﷲ علیہ نے بتایا کہ ’’ایک دفعہ میں پنجاب میل کے ذریعے سفر کر رہا تھا اور فرسٹ کلاس میں تنہا بیٹھا تھا۔ وے ڈورہ اسٹیشن سے گاڑی چلی تو ایک اینگلو انڈین فیشن ایبل خوبرو خاتون آگئی اورمیرے سامنے بیٹھ گئی۔ میں کتاب پڑھنے لگا۔ جب گاڑی تیز ہوگئی تو وہ میرے پاس آئی اور کہا کہ ایک ہزار روپے نکالو و...

حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ کے بیٹے کی عید

تصویر
حضرت عمر بن عبدالعزیز ؒ کے بیٹے  کی عید پاکستان کا کل رقبہ 3لاکھ مربع میل ھے جبکہ خلافت بنوامیہ 57 لاکھ مربع میل سے زائد علاقہ پر مشتمل تھی جس میں یورپ ایشیا افریقہ کےآج کے 45 ممالک شامل ھیں اس پوری اسلامی مملکت کاایک خلیفہ اور حکمران ھوتا تھا عمر بن عبدالعزیز ؒ جب مدینہ کے گورنر بن کرآئے تو ان کا سامان 30 اونٹوں پر ساتھ لایاگیا.. عمر بن عبدالعزیز ؒ کے دور میں مالی خوشحالی کا عالم یہ تھا کہ کوئی زکوٰۃ لینے والا نہ ملتا.. انکی بیوی فاطمہ وہ خاتون ھیں جس کے دادا،باپ، دو بھائی اور شوھر خلیفہ رہ چکے ھیں اس زمانے کا دمشق آج کے لندن واشنگٹن سے بڑھکر تھا.. گرمیوں کے رمضان کے بعد عید کی آمد آمد تھی جسکی تیاریاں محلات بازاروں میں زور وشور سے جاری تھی.. سب چھوٹے بڑے خریداری میں مشغول تھے ایک دن عمر بن عبدالعزیز ؒ کا بچہ روتا ھوا گھر میں داخل ھوا ماں نے بےقرار ھوکر سینے سے لگایا.. آنسو پونچھنے کے بعد پوچھا بیٹا کیابات ھے؟ کس نے رلایا؟کسی نے کچھ کہا؟ بچہ اور زورزورسے رونےلگاماں بےچین ھو کر.. بیٹا میں نے کہاتھا کہ سخت گرمی ھے تم کم عمر ھو روزہ نہ رکھنا.. اب پیاس لگی ھے بچے نے آنسو پونچھ کر کہا....

بہلول کے تین سوال اور جنید بغدادی کے غلط جواب

تصویر
بہلول کے تین سوال اور جنید بغدادی کے غلط جواب کہتے ہیں ایک بار شیخ جنید بغدادی سفر کے ارادے سے بغداد روانہ ہوئے۔ حضرت شیخ کے کچھ مرید ساتھ تھے۔ شیخ نے مریدوں سے پوچھا: "تم لوگوں کو بہلول کا حال معلوم ہے؟" لوگوں نے کہا: " حضرت! وہ تو ایک دیوانہ ہے۔ آپ اس سے مل کر کیا کریں گے؟" شیخ نے جواب دیا: "ذرا بہلول کو تلاش کرو۔ مجھے اس سے کام ہے۔" مریدوں نے شیخ کے حکم کی تعمیل اپنے لیے سعادت سمجھی۔ تھوڑی جستجو کے بعد ایک صحرا میں بہلول کو ڈھونڈ نکالا اور شیخ کو اپنے ساتھ لے کر وہاں پہنچے۔ شیخ، بہلول کے سامنے گئے تو دیکھا کہ بہلول سر کے نیچے ایک اینٹ رکھے ہوئے دراز ہیں۔ شیخ نے سلام کیا تو بہلول نے جواب دے کر پوچھا: "تم کون ہو؟" "میں ہوں جنید بغدادی۔" "تو اے ابوالقاسم! تم ہی وہ شیخ بغدادی ہو جو لوگوں کو بزرگوں کی باتیں سکھاتے ہو؟" "جی ہاں، کوشش تو کرتا ہوں۔" "اچھا تو تم اپنے کھانے کا طریقہ تو جانتے ہی ہوں گے؟" "کیوں نہیں، بسم اللہ پڑھتا ہوں اور اپنے سامنے کی چیز کھاتا ہوں، چھوٹا نوالہ بناتا ہوں، آہستہ آہستہ چباتا ہو...

ایک بادشاہ کے دربار میں ایک اجنبی نوکری کی طلب کے لیے حاظر ہوا

تصویر
عادتیں نسلوں کا پتہ دیتی ہیں ایک بادشاہ کے دربار میں ایک اجنبی ،نوکری کی طلب کے لئے حاضر ہوا، قابلیت پوچھی گئی تو اس نے کہا،سیاسی ہوں۔(عربی میں سیاسی،افہام و تفہیم سے مسئلہ حل کرنے والے معاملہ فہم کو کہتے ہیں) بادشاہ کے پاس سیاست دانوں کی بھرمار تھی، اسے خاص '' گھوڑوں کے اصطبل کا انچارج '' بنا لیا جو حال ہی میں فوت ہو چکا تھا۔  چند دن بعد بادشاہ نے اس سے اپنے سب سے مہنگے اور عزیز گھوڑے کے متعلق دریافت کیا،اس نے کہا ''نسلی نہیں ہے''بادشاہ کو تعجب ہوا اس نے جنگل سے سائیس کو بلاکر دریافت کیا،اس نے بتایا، گھوڑا نسلی ہے لیکن اس کی پیدائش پر اس کی ماں مر گئی تھی، یہ ایک گائے کا دودھ پی کر اس کے ساتھ پلا ہے۔ مسؤل کو بلایا گیا، تم کو کیسے پتا چلا، اصیل نہیں ہے۔۔۔؟ اس نے کہا، جب یہ گھاس کھاتا ہے تو گائیوں کی طرح سر نیچے کر کے ،جبکہ نسلی گھوڑا گھاس منہ میں لیکر سر اٹھا لیتا ہے۔ بادشاہ اس کی فراست سے بہت متاثر ہوا، مسؤل کے گھر اناج،گھی،بھنے دنبے،اور پرندوں کا اعلیٰ گوشت بطور انعام بھجوایا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسے ملکہ کے محل میں تعینات کر دیا- چند دنوں بعد بادشاہ نے مص...

بشیر نامی شخص ایک گاؤں میں رہتا تھا،ایک دن اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ اس گاؤں میں رہا تو غربت ہی رہے گی

تصویر
بشیر نامی شخص ایک گاؤں میں رہتا تھا،ایک دن اس نے اپنی بیوی سے کہا کہ اس گاؤں میں رہا تو غربت ہی رہے گی کیوں باہر جا کر مزدوری کروں؟ بہت دولت کما کر لاؤں گا اس کی بیوی نے کہا کہ ہم روکھی سوکھی کھا لیں گے لیکن یہی رہیں گے اس نے کی بات نہ مانی اور چلا گیا۔ جانے کے کچھ ماہ بعد اللہ نے اس کے گھر ایک بیٹا عطاکیا،اْدھر بشیر کام کے سلسلے میں مارا مارا پھرتا رہا۔ اٹھارہ سال گزر گئے اور وہ واپس نہ آیا،بیٹا اب جوان ہو چکاتھامحنت مزدوری کرتاتھا،ان کے دن اچھے ہو گئے، دوسری طرفاس کے شوہر اٹھارہ برسوں میں صرف تین سو روپے کمائے۔ وہ تین سو روپے لے کرگھر واپس آرہا تھا کہ راستے میں اسے ایک بزرگ ملا۔ بشیر نے بوڑھے آدمی سے پوچھا کہاں جا رہے ہیں؟گاؤں جا رہا ہوں لیکن تم کون ہو! اور کہاں جا رہے ہو بوڑھے آدمی نے بشیر سے پوچھا بشیر نے اپنی ساری کہانی سنائی بزرگ نے کہا کہ بیٹا کہیں تمہیں حکمت کی تین باتیں بتاتا ہوں لیکن ایک بات کا ایک سو روپیہ لوں گا بشیر مان گیا، بوڑھے نے کہا کہ پہلی بات جب دس آدمی ایک ہی کام کا کہیں تو اسے کر لینا چاہیے۔ لاؤ ایک سو روپیہ بشیر نے دے دیا دوسری بات عورت کی کبھی بھی تعریف نہ کرنا،...

صورت اور سیرت میں فرق

تصویر

سفید چادر

تصویر
وہ دو بہنوں کا اکلوتا بھائی تھا، والدین کا سایہ سر سے اٹھ چکا تھا لیکن بھائی نے یہ صدمہ اپنی ذات پر اٹھاتے ہوئے بہنوں کو سنبھال لیا۔ تینوں بہن بھائی ایک دوسرے سے بہت محبت کرتے تھے، شکل و صورت میں تینوں کی مثال نہ ملتی تھی، مڈل کلاس گھرانہ تھا، والد بہنوں کے نام پر ایک ایک پلاٹ اور بھائی کے لئے وہ گھر چھوڑ گئے تھے جس میں انکی رہائش تھی۔ والدین کے گزرنے اور بہن کی شادی کی عمر ہونے پر ایک پلاٹ اور آدھا سرمایا لگا کر جان سے پیاری بہن کی شادی طے کر دی۔  بہت ارمانوں سے ڈولی اٹھی، بھائی کے سر سے آدھا بوجھ اٹھ گیا اور وہ اس رات بہت سکون کی نیند سونے کے لئے لیٹ گیا، رات کے پچھلے پہر فون کے مسلسل بجنے پر اسکی آنکھ کھلی تو دیکھا کہ بہنوئی کی کال ہے، حیرت سے ہیلو کہا، خیریت دریافت کرنے ہی لگا تھا کہ بنا کچھ سنے کہا گیا ۔۔۔ ’’اپنی بد چلن بہن کو صبح آکر لے جانا، میں نے ایک لڑکی سے گھر بسانے کی خواہش کی تھی اک بد چلن، آوارہ اور عیاش لڑکی کو اپنے گھر میں رکھ کر دلال بننا مجھے منظور نہیں‘‘۔۔۔ اس پرجیسے تکالیف کے پہاڑ ٹوٹ پڑے، رات کانٹوں پر بسر ہوئی اور صبح بہنوئی کے گھر پہنچا تو علم ہوا کہ بہن...

منگنی

*منگنی* منگنی کی رسم کی ابتدا کا اولین ذکر تورات میں ملتا ہے اور یہ یورپ سے ہوتے ہوئے پوری دنیا میں پھیلی۔ تلمود میں بھی منگنی کا ذکر ملتا ہے اور انگوٹھی دینے کا رواج رومن قوم سے مستعار لیا گیا ہے۔  اسلامی محقق محمد اکبر نے اپنی کتاب ”اللہ“ کے عنوان نکاح میں سورۃ البقرہ کی آیت 235 سے اسلام میں منگنی کو فرض کہا ہے۔ منگنی ایک ایسی رسم ہے جس میں دو افراد یا خاندان ایک لڑکی اور لڑکے کو ایک دوسرے کے مستقبل کے میاں بیوی ہونے کا اعلان کرتے ہیں اور وہ شادی سے پہلے اک دوسرے کو سمجھنے اور ایک دوسرے کے فیوچر میاں بیوی ہونے کے حسین اور رومانوی احساس کو محسوس کرتے ہوئے شادی تک کا سفر طے کرتے ہیں۔ انگش میں اسے انگیجمنٹ اور پاک و ہند میں منگنی کہتے ہیں۔ منگنی ہونے کے بعد لڑکی اور لڑکا اخلاقی اور معاشرتی طور پر ایک دوسرے کی امانت ہوتے ہیں اور اپنے پارٹنر کے علاوہ کسی اور کے بارے میں نہ سوچنے کی غیر اعلانیہ قسم کھاتے ہیں اگرچہ ایسا ہو ضروری نہیں ہے۔  منگنی کی رسم اب خال خال ہی دیکھنے کو ملتی ہے، منگنی کے بعد لڑکی اور لڑکا اک دوسرے کے سامنے آنے سے گریز کرتے ہیں اور خاندان کی خواتین و حضرات لڑک...