محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

 

ملائیشیا کے دورے پر گئے وزیرِ اعظم پاکستان عمران خان نے کہا ہے کہ  کوالالمپور اجلاس میں شرکت نہ کرنے پر انہیں افسوس ہے، آئندہ وہ کوالالمپور سمٹ میں شرکت کریں گے۔

ملائیشیا کے ہم منصب مہاتیر محمد کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے کچھ دوستوں کا خیال تھا کہ وہ سربراہ اجلاس مسلم دنیا کو تقسیم کر دے گا لیکن ایسا نہیں ہے۔

مقبوضہ کشمیر کے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ وہاں صورتحال انتہائی سنگین ہے۔ کشمیر کاز پر پاکستان کو سپورٹ کرنے پر بھارت ملائیشیا کو دھمکی دے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی پر بھارت ملائیشیا کو دھمکی دے رہا ہے، پاکستان اس نقصان کا ازالہ کرے گا۔

عمران خان نے کہا کہ روایتی طور پر پاکستان اور ملائیشیا ایک دوسرے کے قریب ہیں، دورے کا مقصد دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان دفاع، تعلیم اور تجارت میں تعاون کا مستقبل شاندار ہے، ہماری کوشش ہے کہ پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان مختلف شعبوں میں تعلقات مستحکم ہوں۔

وزیرِ اعظم عمران کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسلام کا حقیقی تشخص اجاگر کرنے کے لیے پاکستان اور ملائیشیا مل کر کام کر رہے ہیں۔

اس موقع پر ملائیشیا کے وزیرِ اعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ وزیرِ اعظم پاکستان سے باہمی تعاون سے متعلق جامع مذاکرات ہوئے ہیں، جن کے دوران تمام سطح پر وفود کے تبادلوں اور دوروں پر اتفاق کیا گیا ہے۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ دونوں ملکوں نے تعلقات مزید مستحکم بنانے، ہر سطح پر رابطے بڑھانے، تجارت، دفاع اور تعلیم سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا ہے۔

مہاتیر محمد کا یہ بھی کہنا ہے کہ مسلم امہ کو درپیش چیلنجز کے لیے دونوں ممالک مل کر کام کریں گے، پاکستان میں انجینئرنگ سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔

اس سے قبل پاکستان اور ملائیشیا کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا، تجارت، سرمایہ کاری، صنعت، دفاع اور مختلف شعبوں پر بات چیت ہوئی۔

مشترکہ پریس کانفرنس سے قبل دونوں وزرائے اعظم نے پترا جایا آفس میں ون آن ون ملاقات کی۔

وفود کی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں دونوں ملکوں کے درمیان مختلف وزارتوں میں تعاون بڑھانے کے امور پر غور کیا گیا، وزیرِ اعظم عمران خان اور وزیر اعظم مہاتیر محمد نے اپنے اپنے وفد کی قیادت کی۔

واضح رہے کہ وزیرِ اعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا پہنچے ہیں، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر اور وزیرِ اعظم کے مشیر رزاق داؤد بھی ان کے ہمراہ ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]