محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

چین کے وزیرخارجہ کا استقبال ایڈیشنل سیکرٹری نے کیوں کیا جبکہ سعودی وزیراطلاعات کا استقبال فل ٹائم وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کیا۔۔۔یہ اپوزیشن بالخصوص ن لیک کا اعتراض بھی ہے اور نئے نئے چینی فنڈنگ سے لبرل ہوئے صحافیوں کا بھی۔۔یاد رکھیں چین ہو یا امریکہ ان ممالک کی دوستی اور دشمنی کی بنیاد  معاشی مفاد یا نقصان ہے۔۔۔چائینہ کے ساتھ ہماری دوستی شہد سے میٹھی اور سمندروں سے گہری کی باتیں ماضی ہیں اور حال میں چائینہ نے نواز شریف جیسے چڈو اور غدار کے تعاون سے CPEC کی صورت میں ہمارے گرد قرض اور سود کا وہ جال لپیٹ دیا ہے کہ ہم چائینہ کے محککوم اس کی کالونی بن کر رہ جائیں گے۔۔CPEC کا اک معاہدہ بھی احسن اقبال اور ن لیک نے قوم کے سامنے نہیں آنے دیا اس کی بھی وجہ وہی کمیشن اور لوٹ مار ہے۔۔۔


سی پیک کا مکمل بجٹ 56 ارب ڈالر ہے۔۔یہ 56 ارب ڈالر قرضہ ہے جو پاکستان ادا کرے گا اور آنے والے 45 سالوں تک CPEC کا 95 پرسنٹ فائدہ بھی چین اٹھائے گا۔۔۔مزے اور حیرانگی کا پہلو ملاحظہ کریں چین یہ 56 ارب ڈالر پاکستان کو دے گا بھی نہیں خود سے اپنی لیبر اپنی ٹیکنالوجی کے ساتھ CPEC پر خرچ کرے گا اگلے 45 سالوں تک CPEC روٹس کے ساتھ فینس لگے گی جو سیکیورٹی کے ہیڈ میں پاکستان لگائے گا لیکن پاکستان اور پاکستانی اس فینس سے باہر رہیں گے۔۔CPEC پر ہوٹلز، گودام اور ریسٹ ہاوسز چین کے ہوں گے۔۔چائینہ ورکرز ہوں گے۔۔۔ہم دور اڑتے جہاز کی طرح اپنے بچوں کو بتائیں گے یہ CPEC ہمارے ملک میں ہمارا ہے لیکن بیٹا اسکے اندر جانے کی ہمیں اجازت نہیں ہے۔۔۔میری بات کو رد کرنے اور نواز شریف کو لیڈر ثابت کرنے سے پہلے آجتک CPEC پر تقریبا 25 ارب ڈالر خرچ ہو چکا ہے تو معلوم کر لیں کتنے پاکستانیوں کو نوکری ملی یا ان 25ارب ڈالر سے ہماری معیشت کو کیا ملا۔۔۔ہم نے اس قرضے کی پہلی قسط دسمبر تک بہرحال 12 ارب ڈالر ادا کرنی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔


عمران خان اپوزیشن میں تھا یا آج حکومت میں شروع سے یہی دہائی دے رہا ہے۔۔CPEC میں ہوا کیا ہے ہم کیوں بے نام اور برائے نام اوکھلی میں سر دیکر مار کھا رہے ہیں۔۔اس CPEC نے پاکستان اور پاکستانیوں کو کیا دیا ہے۔۔چینی وزیرخارجہ کا پرتپاک استقبال نہ کتنے کے پیچھے بھی یہی راز ہے آج بھی عمران خان نے وزیرخارجہ کو دو ٹوک بتا دیا ہے ہم تمام کنٹریکٹس اور معاہدے ری وزٹ کرنا چاہتے ہیں۔۔ہم یکطرفہ مار نہیں کھا سکتے۔۔۔جبتک ہم پاکستانیوں کو روزگار نہیں ملتا، ٹیکنالوجی ٹرانسفر نہیں ہوتی CPEC مشکوک ہے اور رہے گا۔۔۔خوش آئیند بات یہ ہے کہ چین نے بھی معاہدات کو ری وزٹ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔۔اور ن لیک کو غشی کے دورے صرف نئے سے نئے غدارانہ انکشافات سے پڑ رہے ہیں۔۔۔یہ نیا پاکستان ہے دنیا کے ہر ملک سے دوستی اور دشمنی کا معیار سب سے پہلے پاکستان کی بنیاد پر ہو گا۔۔۔خالی لاروں اور کمیشن سے اس ملک کے ساتھ کھلواڑ کرنے والے چوروں کا دور اب بدل چکا ہے۔۔۔۔

پوسٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]