محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]


کل کی دو بڑی خبریں۔

پہلی خبر



بین الاقوامی خبر رساں ادارے بلوم برگ کے مطابق یورپ بھر کے ممالک میں کرونا سے لڑنے اور نارمل زندگی کی طرف لوٹنے کا واحد آپشن ” سمارٹ لاک ڈاٶن “ ہی ہے۔
شاید اپ سب کو پتہ ہو گا” سمارٹ لاک ڈاٶن“ کا خیال سب سے پہلے پاکستان نے متعارف کرایا تھا اور پاکستان میں کس نے اس لاک ڈاٶن کو قابل عمل قرار دیا تھا؟ وزیراعظم عمران خان نے۔
اپ کو یہ بھی یاد ہو گا کہ ان دنوں پاکستان کے سیاسی گدھ ، لفافی صحافی اور پٹواری مخلوق حکومت پاکستان کو کنفیوز قرار دے رہے تھے ان کا مطالبہ تھا کہ اٹلی، انڈیا اور یورپی ممالک نے مکمل لاک ڈاٶن کیا ہے اس لئے ہمیں مکمل لاک ڈاٶن کی طرف جانا چاہئے جبکہ دوسری طرف پاکستان کی حکومت مکمل لاک ڈاٶن کے خلاف تھی۔ اس دوران ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن اور نیو یارک ٹائمز نے پاکستانی حکومت کے کرونا کے حوالے سے حکمت عملی اور سمارٹ لاک ڈاٶن کے خیال کی تعریف کی۔ لیکن پاکستان میں موجود کھوتے مکمل لاک ڈاٶن کا نعرہ لگاتے رہے جو انڈیا سمیت کئی ممالک میں نہ صرف ناکام رہا بلکہ اور کئی بحران بھی اس کی وجہ سے پیدا ہوئے۔ آج پوری دنیا خان صاحب کو صحیح ثابت کر رہی ہے۔

دوسری خبر



وزارت سائنس پاکستان کی طرف سے یہ خبر آئی ہے کہ پاکستان کے بنائے گئے وینٹیلیٹرز کی پہلی کھیپ این ڈی ایم اے کے چئیرمین کے حوالے کی گئی ہے جو فورا ہی کرونا کے حوالے سے استعمال کی جا سکیں گے۔ اس کا مطلب یہ ہوا کہ پاکستان کا شمار دنیا کےان  چند ممالک میں ہونے لگا جو پیچیدہ میڈیکل مشینیں بنا سکتے ہیں۔ 
اس سے پہلے پی پی ایز  پاکستان تجارتی مقاصد پر بنانا شروع کر چکا ہے بیرون ملک سے آرڈربھی پورے کئے جارہے ہیں۔ فواد چوہدری کو اس حوالے سے کریڈٹ نہ دینا زیادتی ہے۔واضح رہے یہ وینٹیلیٹرز یورپی یونین اسٹینڈرڈ کے عین مطابق ہیں جس کا مطلب یہ پاکستان کہیں پر بیچ سکتا ہے اور اس کی کوالٹی بہترین ہے ۔

یہ دو بڑی خبریں ہیں لیکن حسب معمول فضول اور تنخواہ دار میڈیا اچھی خبریں کبھی نہیں پہنچائے گا آپ کو۔  اگر چہ کرونا مشکلات بھی بہت لایا ہے لیکن اس کی وجہ سے ہمیں اس مشکل وقت میں اچھی خبریں بھی ملنا شروع ہوئیں ۔ معیشت کی بہتری ٹھیک ہے۔ کرنٹ اکاونٹ خسارہ ختم ہونا اورمعیشت کے اشارئیے مثبت ہونا کسی معجزے سے کم نہیں۔ سب سےاہم بات یہ کہ کئی حوالوں سے ہم خودانحصاری کی طرف بھی چل پڑے ہیں جو نہایت ہی اہم بات ہے۔ کئی ڈیمز پر کام ہو رہا ہے ایک ساتھ۔ دو تین سالوں میں بجلی بھی سستی ہو جائے گی اور لوڈ شیڈنگ کا بھی مکمل خاتمہ ہو گا۔ پاور کمپنیوں سے مہنگے داموں بجلی خریدنے، بلیک میلنگ اور لوڈ شیڈنگ کا بھی خاتمہ ہو گا۔
پر کریں تو کیا کریں۔
لوگوں کو 25 روپے کی فکر ہے لیکن چند سال انتظار کرکے نہایت ہی اچھے وقت تک صبر کرنے کی ہمت نہیں۔


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]