جیجیل یعنی ویسڑن ٹراگوپن دنیا کا خوبصورت ترین اور شرمیلے مزاج کا ایک نایاب پرندہ ہے۔ یہ شکاریوں سے آنکھ بچا کر اپنی نسل کے بقا کی اپنی سی کوشش میں ہے۔ پاکستان کے شمالی علاقے کوھستان میں ویسڑن ٹراگوپن کو جیجیل اور بھارت ہماچل پردیش میں ججورانا کے نام سے پکارا جاتا ہے جس کا مطلب ’پرندوں کا بادشاہ‘ ہے۔
عموماً پرندوں کا یہ بادشاہ رات کو اور علی الصبح باہر نکلتا ہے۔
انٹرنیشنل یونین فار کنزرویشن آف نیچر (آئی یو سی این) کے مطابق اس وقت دنیا بھر میں اس پرندے کی سب سے زیادہ تعداد پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کی وادی پالس میں پائی جاتی ہے۔ تاہم یونین نے اس نایاب پرندے کی مکمل معدومی کا خدشہ بھی ظاہر کیا ہے۔
اس وقت دنیا میں ویسڑن ٹراگوپن کی مجموعی تعداد پچیس سو سے تین ہزار تک بتائی جاتی ہے۔
جیجیل کے محافظوں کی پریشانی
وادی پالس کے باسیوں نےویسڑن ٹراگوپن کی حفاظت کا بیڑا اٹھا رکھا ہے۔ مقامی رہائشی اور پیشہ کے لحاظ سے استاد مستان خان نے بی بی سی کو بتایا کہ ’جیجیل ہمارے لیے تعلیم، روزگار اور صحت کے مواقع لے کر آیا ہے۔ اس کا تحفظ ہمارے لیے سب سے اہم ہے۔‘
وہ بتاتے ہیں کہ’علاقے کے سب لوگ جیجیل کا تحفظ اپنے بچوں کی طرح کرتے ہیں۔‘ ان کا کہنا ہے کہ ٹرانسمیشن لائن کو وادی پالس کی بجائے کسی دوسری جگہ سے بھی گزارا جاسکتا ہے۔
اسی وادی کے باسی ایک اور استاد امان اللہ کا کہنا ہے کہ اس پرندے کی بدولت پالس کے کئی مسائل حل ہوئے ہیں جس کی وجہ سے اب مقامی آبادی کو بھی اس کی اہمیت کا اندازہ ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں