محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

اگر آپ معدے کی بیماریوں میں مبتلا ہیں،تو یہ تحریر ضرور پڑھیں،پھل، سبزیاں، پانی اور دودھ جیسی قدرتی اشیا کا شمار ان چیزوں میں ہوتا ہے جو ’میٹابولزم‘ کے نظام کو مضبوط بناتی ہیں۔میٹابولزم‘ در اصل اس نظام کو کہا جاتا ہے، جس کے ذریعے کھانے پینے کی چیزیں مادہ حیات میں تبدیل ہوجاتی ہیں.


یعنی غذا کے جسم کے جز میں تبدیل ہونے کو ’میٹابولزم‘ کہتے ہیں۔ہیلتھ جرنل میں شائع مضمون کے مطابق انڈے، گوشت، پانی، دودھ، گندم سے بنی غذائیں، کافی اور گرین ٹی سمیت دیگر چیزیں ’میٹابولزم‘ کے لیے مفید ہوتی ہیں، ان چیزوں سے انسانی جسم مضبوط اور توانا بنتا ہے۔


گرین ٹیکافی اور گرین ٹی میں پائے جانے والے اجزا’میٹابولزم‘ کے نظام کو درست رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔انڈے کی سفیدیانڈا پروٹین، وٹامن ڈی اور امینو ایسڈ کی وجہ سے میٹابولزم کے لیے بہتر ہے۔پانیاگر کہا جائے کہ پانی کو قدرتی اشیاءمیں سب سے نمایاں اہمیت حاصل ہے تو کچھ غلط نہ ہوگا، پانی انسانی جسم کے نظام کو توانا رکھنے سمیت اس میں کیلوریز اور طاقت کو بڑھاتا ہے۔دودھ جہاں انسانی جسم کو خوبصورت بنانے میں کردار ادا کرتا ہے، وہیں یہ ہڈیوں کو بھی مضبوط کرتا ہے۔بغیر چربی والا گوشت آئرن کی وجہ سے گوشت انسانی جسم کے لیے فائدہ مند ہوتا ہے۔سرخ مرچذیادہ ترلوگ مرچوں کو پیٹ کے لیے خطرناک سمجھتے ہیں، تاہم مرچوں میں وٹامن سی پائی جاتی ہے، جو انسانی صحت کے لیے لازمی ہے۔دال/مسور کی دال سبزیوں کی طرح دالیں بھی ’میٹابولزم‘ کے لیے بہترین ہوتی ہیں، تاہم مسور کی دال میں ا?ئرن پائی جاتی ہے، اس لیے وہ سب سے ذیادہ فائدہ مند ہوتی ہے۔


گندم سے بنی غذائیں گندم کے آٹے سے بنی غذائیں، جیسے ڈبل روٹی اور دلیہ وغیرہ فائبرسے بھرپور ہوتے ہیں ، جو انسانی جسم کے لیے لازمی خوراک مانے جاتے ہیں۔

مزید اچھی اور معلوماتی تحریریں پڑھنے کے لیے یہاں کلک کر کے صفحہ اول پر جائیں۔

پوسٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔

ہمیں فیس بک پر فالو کرنے کےلیے یہاں کلک کریں

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]