محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

ایشیا کپ صرف ایک ایونٹ نہیں بلکہ یہ  کرکٹ کے ایشیائی بادشاہ بننے کی ''جنگ'' ہے۔ بہت سارے لوگ آج کل الجھے ہوئے ہیں کہ دو ہزار سولہ میں ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی ہوا تھا جسے بھارت نے جیتا تھا جبکہ دو ہزار بارہ میں جب ''بوم بوم شاہد آفریدی'' نے ''ایشون'' کو ''چھکے'' لگاکر انڈینز کے ''چھکے'' چھڑائے تھے وہ ون ڈے کپ تھا۔

اصل میں ایشین کرکٹ کونسل نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ جب جب ایشیا کپ ہوگا تو اس کے قریب والے ایونٹ کو مدنظر رکھ کراس کا فارمیٹ ترتیب دیا جائے گا تو اسی وجہ سے دو ہزار بارہ میں ایشیا کپ ون ڈے انٹرنیشنل میچز پر مشتمل تھا کیونکہ دو ہزار پندرہ میں کرکٹ کا ورلڈکپ ہونا تھا اور اسی طرح دو ہزار سولہ میں ایشیا کپ ٹی ٹوئنٹی کی طرزپرہوا تھا کیوں کہ اسی سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا میلہ سجنا تھا اور اب ایک مرتبہ پھر ایشیا کپ ون ڈے انٹرنیشنل میچز پر مشتمل ہے کیونکہ اگلے سال یعنی دو ہزار انیس میں کرکٹ ورلڈکپ ہونا ہے۔

اب تھوڑی بات کرلیتے ہیں ایشیا کپ کی جسے کھیلنے کیلئے پاکستانی ٹیم نے متحدہ عرب امارات کے گرم ترین موسم میں پڑاؤ ڈال دیا ہے اور نیٹ سیشنز کے دوران بھرپور پریکٹس کررہی ہے جس میں مصنوعی روشنیوں کے ساتھ ساتھ دوپہر کی گرمی میں بھی پریکٹس سیشنز جاری ہیں۔

ایشیا کپ کی تاریخ پر بات کریں تو1984 میں پہلی مرتبہ ایشیا کپ ہوا تو بھارت چیمپئن بنا۔ 1986 میں سری لنکا ٹائٹل لے اڑا۔ 1988 میں بھارت پھر سے ایشین چیمپئن کہلایا۔ 1990 اور1995 میں ایشیا کپ جیت کر بھارت نے چیمپئن بننے کی ہیٹ ٹرک کی۔ 1997 میں سری لنکا ونر ہوا جبکہ 2000میں پہلی مرتبہ پاکستان ایشین کرکٹ کا بادشاہ بنا۔2004 اور 2008 کے ٹائٹلز سری لنکا کے نام رہے۔ 2010 میں بھارت اور 2012میں پھر سے پاکستان ایشین چیمپئن بن گیا۔ 2014 میں سری لنکا اور 2016 میں بھارت ایشین چیمپئن بنا۔ اب تک ہونیوالے13 ایشیا کپ ایونٹس میں سب سے زیادہ چھ مرتبہ بھارت نے ٹائٹل جیتا جبکہ پانچ ٹائٹلز سری لنکا کے نام رہے پاکستان دو مرتبہ ایشین کرکٹ کا بادشاہ بنا۔ پاکستان ایشیا کپ کے فائنل میں مجموعی طور پر چار مرتبہ پہنچا ہے۔ حیران کن طور پر بھارت اور پاکستان نے محض ایک ایک مرتبہ ہی ایشیا کپ کی میزبانی کی ہے۔

مجموعی طور پر سری لنکا نے سب سے زیادہ ایشیا کپ کے دوران 52 ون ڈے انٹرنیشنل میچز کھیلے جن میں 35 جیتے،17 ہارے۔ اس کے بعد بھارت 48 میچز کھیل کر 31 فتوحات اور 16 شکستوں کے ساتھ دوسرے جبکہ پاکستان 44 میچز کھیل کر 26 فتوحات اور 17 شکستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ بنگلہ دیش نے 42 میچز کھیل کر محض سات جیتے اور 35 ہارے ہیں۔ یو اے ای چودہ ، ہانگ کانگ دس ، افغانستان چار میچز کھیل چکی ہے البتہ عمان ، نیپال ، ملائشیا اور سنگاپور نے کوالیفائر ایونٹ کے پانچ پانچ میچز کھیل رکھے ہیں۔ ایشیا کپ کی تاریخ میں شاہد آفریدی واحد پاکستانی ہیں جو مین آف دی ایشیا کپ کا اعزاز لینے میں کامیاب ہوئے۔

ایشیا کپ میں ویرات کوہلی دو ہزار بارہ میں 183 رنز کی سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے کا اعزاز رکھتے ہیں۔ جے سوریا نے ایشیا کپ ون ڈے ہسٹری میں سب سے زیادہ چھ سنچریاں بنائیں۔ سنگاکارا نے سب سے زیادہ بارہ نصف سنچریاں بنارکھی ہیں۔ اجھانتا مینڈس نے تیرہ رنز کے عوض چھ وکٹوں کی بہترین پرفارمنس کا اعزاز حاصل کیا۔ جے سوریا نے سب سے زیادہ 1220 رنز بنائے جس کیلئے پچیس میچز کھیلے۔ مرلی دھرن نے سب سے زیادہ تیس شکار کیے جس کیلئے چوبیس میچز کھیلے۔ ایشیا کپ کا ٹی ٹوئنٹی فورمیٹ  محض ایک مرتبہ دو ہزار سولہ میں ہوا تھا جس کوسری لنکن ٹیم نے 

جیت لیا تھا۔


پوسٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]