محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

حضرت یعقوب علیہ السلام نے اپنے بیٹے حضرت یوسف ؑ کو وصیت کی کہ میری قبر فلسطین میں حضرت ابراہیم ؑ کے پہلو میں بنوائیں حضرت یعقوب علیہ السلام، حضرت ابراہیم علیہ السلام کے پوتے ہیں۔ آنحضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ کے بعد یہ واحد پیغمبر ہیںجن کے قرآنِ مجید دو نام مذکور ہیں ،ایک نام یعقوبؑ اور دوسرا نام اسرائیل ؑ ہے۔مشہور پیغمبر حضرت یوسف علیہ السلام آپ ؑکے صاحب زادے ہیں،حضرت یوسف ؑ سمیت ان کے بیٹوں کی تعداد 12 تھی۔ان بیٹوں سے 12 خاندان بھی وجود میں آئے۔ ان کے کھانے پینے ،اُٹھنے بیٹھنے اوررہن سہن کے طور طریقے اور رسم و رواج علیحدہ علیحدہ تھے۔حتیٰ کہ اِن کے پانی پینے کے بھی12.12 الگ چشمے اللہ تعالیٰ نے جاری کیے تھے، جس کا ذکر قرآن پاک کی سورۃالبقرہ آیت نمبر 60میں مذکور ہے ۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت یعقوب ؑ کے خاندان میں ایسی برکت عطا فرمائی کہ جب آپؑ اپنی قوم کے ساتھ مصر میں داخل ہوئے تو اس وقت آپ کے خاندان کے افراد کی تعداد ترانوے (93) تھی اور پھر یہی خاندان بنی اسرائیل کے نام سے مشہور ہوا۔ جب یہ پورا خاندان حضرت موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ مصر سے نکلنے لگا تو اس وقت ان کی تعداد تقریباًچھ لاکھ ستر ہزار افراد تک پہنچ چکی تھی۔ حضرت یعقوب ؑ فلسطین کی ایک بستی کنعان میں پیدا ہوئے۔ آپ ؑ کی عمر تقریباً ایک سو سنتالیس (147)سال تھی اور 24 برس تک اپنے انتہائی وجیہہ صاحب زادے حضرت یوسف ؑکی جدائی کے غم میں روتے رہے ۔ آخری وقت میں اپنے بیٹے حضرت یوسف ؑ کو وصیت کی کہ میری قبر یہیں فلسطین میں حضرت ابراہیم ؑ کے پہلو میں بنوائیں، چناں چہ آپؑ کو نابلس کے قریب کنعان کی بستی میں سیلون کے مقام پر سپردِ خاک کیاگیا۔ یہ مقام فلسطین میں بیت المقدّس سے تین میل کے فاصلے پر ہے ۔جس کنویں میں حضرت یوسف ؑ کو بھائیوں نے ڈالا تھا اِسی کے قریب ایک احاطے میں دونوں باپ بیٹے حضرت یعقوب ؑ اورحضرت یوسف ؑ کے مزارات شریف ہیں۔ قران مجید میں آپ کا نام 16مرتبہ مذکور ہے۔حضرت یعقوب ؑ اپنی اولاد کی تربیت کے بارے میں نہایت فکرمند رہتے تھے۔ آخری وقت میں اپنے وقت خاندان کے تمام اہم افراد ،بیٹے، پوتے ،پوتیوں اور نواسوں کو جمع کر کے یہ وصیت کی کہ میرے بعد گم راہ نہ ہو جانا۔ اپنے آپ کو توحید کے رَشتے سے چمٹائے رکھنا۔حضرت یعقوب علیہ السلام کا یہ خاندان اتنی برکتوں والا تھا اس کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ ایک روایت کے مطابق صرف یعقوب علیہ السلام کے خاندان میں تقریباً ستر ہزار(70,000) انبیائے کرام ؑ مبعوث ہوئے۔


تحریر مفتی شعیب صاحب

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]