محمد اشرف راولپنڈی پاکستان

Full width home advertisement

Post Page Advertisement [Top]

ڈیرہ بگٹی  میں لیڈی ڈاکٹر کی عدم دستیابی کے باعث مزید ایک خاتون  اپنے نومولود سمیت  دوران حمل جاں بحق ہوگئیں،رواں ماہ  ہلاکتوں کی تعداد 10 جبکہ گزشتہ سات ماہ کے دوران ہلاکتوں کی تعداد 25 تک پہنچ گئی ہے۔


ضلع ڈیرہ بگٹی میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث دوران حمل  خواتین اور نومولودوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ تواتر سے جاری ہے،اور اسی سلسلے میں ایک اور حاملہ خاتون نومولود سمیت جاں بحق ہو چکی ہیں،ڈیرہ بگٹی کے سرکاری اسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کی عدم دستیابی کے باعث حاملہ خاتون کو پنجاب کے ضلع رحیم یار خان منتقل کیا جارہا تھا جوکہ زیادہ خون بہنے کے باعث راستے میں ہی دم توڑ گئیں۔


جاں بحق ہونے والی خاتون کا تعلق ڈیرہ بگٹی کے  محلہ زانکو سے تھا، رواں ماہ یہ خواتین اور بچوں کی ہلاکت کا دسواں جبکہ گزشتہ سات ماہ کے دوران ہلاکتوں کا پچیسواں واقعہ ہے، ڈیرہ بگٹی ضلع میں گائناکالوجسٹ کی عدم دستیابی کی وجہ سے خواتین کو علاج کیلئے سینکڑوں کلومیٹر دور پنجاب کے اسپتالوں میں لے جانا پڑتا ہے جس کے بعد طویل اور دشوار گزار رستوں کی وجہ سے اکثر خواتین رستے میں ہی دم توڑ دیتی ہیں، خواتین اور بچوں کی تواتر سے ہلاکتوں پر شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے جب کہ ورثاء نے مطالبہ کیا ہے کہ پے ررپے ہلاکتوں کا نوٹس لے کرذمہ داروں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

واضع رہے کہ صوبائی وزیر صحت نصیب اللہ مری نے گزشتہ دنوں سما سے گفتگو کرتے ہوئے  ڈیرہ بگٹی میں لیڈی ڈاکٹر نہ ہونے کے باعث ہلاکتوں کے معاملہ کا نوٹس لینے کے بعد لیڈی ڈاکٹر کی فراہمی کا اعلان کیا تھا مگر اس کے  باوجود وہاں تا حال کوئی لیڈی ڈاکٹر تعینات نہیں کیا جاسکا اور نہ ہی زمہ داران کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی جا سکی ہے۔

پوسٹ کے بارے میں اپنی راۓ کا اظہار کریں اور اگر پسند آۓ تو فیس بک، ٹویٹر،واٹس ایپ، گوگل پر شیئر کریں، پوسٹ کا لنک کاپی کر کے اپنے تمام سوشل اکاؤنٹس پر ڈالیں، شکریہ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

Bottom Ad [Post Page]